توہین مذہب کی بحث، فیصل قریشی اور ان کی صاحبزادی مشکل میں پھنس گئے

فیصل قریشی کے جواب کے باوجود سوشل میڈیا صارفین کا موقف ہےکہ پاکستانی ٹیلی ویژن پر ایسے حساس موضوعات پر بات نہیں کرنی چاہیے، خاص طور پر جب قوم جذباتی بھی ہو۔

والدین اور بچوں کو آگاہی دینے کے حوالے سے اداکار فیصل قریشی نے رمضان ٹرانسمیشن میں ڈارک ویب سے متعلق پروگرام کیا ، جس پر سوشل میڈیا پر ان کے خلاف توہین مذہب کے الزامات کی بارش شروع ہو گئی ہے ، تاہم فیصل قریشی نے بڑے دھیمے انداز میں اپنے خلاف بولنے والوں کو جواب دیا ہے۔

اصل میں ہوا کیا؟

شو میں مذہبی علماء اور فیصل قریشی نے ڈارک ویب کا شکار ہونے والے بچوں کے بارے میں بات کی۔ مذہبی علماء کا خیال تھا کہ والدین کو اپنے بچے کی سوشل میڈیا سرگرمیوں پر نظر رکھنی چاہیے۔ تاہم اس بات کو لے کر سوشل میڈیا پر ان کے خلاف ٹرولنگ کا ایک نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیے 

عدنان صمد خان اور سجل علی نے ایک دوسرے کی تعریفوں کے پُل باندھ دیے

وائرل سے بیمار ہونے سے لیکر وائرل کیلیے بیمار ہونے تک ہم بہت دور نکل آئے، عدنان صدیقی

ناقدین کو جواب دیتے ہوئے فیصل قریشی نے ایک ویڈیو بیان جاری کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ "میرے خلاف ٹوئٹر پر کچھ لوگوں نے میرے خلاف بڑا شور مچایا دیا ہے ، مجھے سمجھ نہیں آئی کیوں؟”

ان کا کہنا تھا کہ "ہم نے جب ڈارک ویب پر پروگرام کیا تو ہمیں بہت زیادہ سراہا گیا ، والدین اور خواتین کی جانب سے ہمارے کام کو بہت زیادہ سراہا گیا ، کیونکہ ہم تو بچوں کے تحفظ کے حوالے سے بات کررہے تھے۔ جس طرح سے ڈارک ویب پر مقدس ناموں اور قرآن پاک کی بےحرمتی کی جارہی ہے ، ہم نے پہلی مرتبہ ہمت پکڑی اور بات کی۔ لیکن اس کے برعکس جو ری ایکشن سامنے آرہا ہے وہ یہ کہ ہم شائد شان رسالت میں گستاخی کے مرتکب ہورہے ہیں ، نعوذباللہ۔ بلیسفیمی کے حوالے سے جو ثبوت ہمارے پاس تھے ، اور عدالت سے اجازت لےکر ہم نے پروگرام کیا تھا۔”

اداکار فیصل قریشی کا اپنے بیان میں مزید کہنا تھا کہ "آپ لوگ اصل مسئلہ دیکھ نہیں رہے اور مجھے شیم آن یو شیم آن یو لکھ کر بھیج رہے ہیں۔ کیوں اپنے آپ کو گناہگار کررہے ہیں ، ہم تو ہیں گناہگار ناچنے گانے والے۔ ایکٹر لوگ ہیں ہم مانتے ہیں اس بات کو۔ لیکن مسلمان ایک حدتک برداش کرسکتا ہے اس سے زیادہ برداشت نہیں کرسکتا۔ آپ میں سے کوئی چاہتا ہے کہ قرآن پاک بےحرمتی ہو، نعوذباللہ ، جو کچھ مقدس ناموں اور رسول اکرمﷺ سے وہاں کہا جارہا ہے، معصوم بچوں کو بلیک میل کیا جارہا ہے۔ اس بات پے شو کیا ہے۔ جو لوگ ہمارے خلاف بات کررہے ہیں ایسا لگ ہے کہ وہ اس میں شامل ہیں۔”

اداکار فیصل قریشی کی صاحبزادی نے اپنے والد کے حق میں بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ "میرے والد صاحب کے بارے میں بہت زیادہ پروپیگنڈاز چل رہے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں میرے پیارے ابو جن کو آپ سے جلن ہوتی ہے۔ آپ کی ترقی سے۔ کیونکہ جب آپ کچھ اچھا کررہے ہوتے ہیں تو لوگ آپ کے پیچھے ضرور پڑ جاتے ہیں۔ اور وہ آپ کے بارے میں بکواس کرکے تھوڑا بہتر محسوس کرتے ہیں۔ ہمیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑنا چاہیے۔ آپ شیر ہیں شیر ، اور شیر کو کوئی چھیڑ نہیں سکتا۔”

اداکار فیصل قریشی کی بیٹی کی ویڈیو کے جواب میں سوشل میڈیا ایکٹیویسٹ اور صحافی وقاض گورائیہ نے ان کی کچھ تصاویر ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ” فیصل قریشی کی بیٹی ہنیش قریشی بھی ابا کی حمایت میں میدان میں آ گئی ہے۔ سوچا عاشق رسول ماڈل کی کچھ تصاویر لگا کر دکھا دیا جائے کہ ہم کیوں کہتے ہیں کہ کنجروں کا عشق رسول صرف دوکانداری ہے۔”

علی رضا نامی سوشل ایکٹیویسٹ نے لکھا ہے کہ "بول کا بائیکاٹ کیا جانا چاہیے اور فیصل قریشی جو خنزیر کی شکل ہے، اس کو سزائے موت دی جانی چاہیے۔”

فیصل قریشی کے جواب کے باوجود سوشل میڈیا صارفین کا موقف ہےکہ پاکستانی ٹیلی ویژن پر ایسے حساس موضوعات پر بات نہیں کرنی چاہیے، خاص طور پر جب قوم جذباتی بھی ہو۔

متعلقہ تحاریر