’بدو بدی‘ گانے کو واپس لانے کیلئے یوٹیوب سے اپیل کروں گا: چاہت فتح علی

انٹرنیٹ سینسیشن و مزاحیہ گلوکار چاہت فتح علی خان نے یوٹیوب سے ڈیلیٹ کیے جانے والے اپنے وائرل گانے ’بدو بدی‘ سے متعلق کہا ہے کہ وہ اسے واپس لانے کے لیے یوٹیوب سے اپیل کریں گے۔

چاہت فتح علی خان نے اپنے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز یوٹیوب اور انسٹاگرام پر نیا ویڈیو پیغام شیئر کیا ہے۔

آئندہ عید الاضحیٰ پر فلم کے ذریعے اداکاری میں بھی ڈیبیو کرنے والے اداکار و خود ساختہ گلوکار چاہت فتح علی نے کہا ہے کہ اُنہوں نے ماضی کے مقبول گانے کو کاپی نہیں کیا ہے، انہوں نے اس گانے پر بہت تحقیق کی ہے، اُن سے قبل بھی متعدد گلوکار یہ گانا گا چکے ہیں۔

چاہت فتح علی خان کا مزید کہنا ہے کہ انہوں نے اس گانے کو بالکل مختلف انداز میں گایا ہے، محترمہ میڈم نور جہاں کی جانب سے 50 سال قبل گایا گانا مختلف تھا جبکہ اُن کا ’بدو بدی‘ گانا مختصر سا اور صرف دو لائینوں پر مشتمل ہے۔

چاہت فتح علی خان نے اپنے گانے کے مختلف ہونے پر مزید وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ میڈم نور جہاں نے ’اکھ لڑی بدو بدی‘ گایا تھا جبکہ اُن کے گانے کے بول مختلف ہیں، انہوں نے مشہور گانے ’اکھ لڑی بدو بدی‘ کو کاپی نہیں کیا ہے۔

گلوکار چاہت کا کہنا ہے کہ میرے پاس مداحوں کے میسیجز اور فون کالز آ رہی ہیں، وہ بدو بدی گانے کو یوٹیوب پر واپس لانے کے لیے اپنی پوری کوشش اور یوٹیوب سے اپیل کریں گے۔

اداکار و گلوکار چاہت فتح علی خان نے گانا ڈیلیٹ کروانے والوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو لوگ بس گھروں میں بیٹھے رہتے ہیں، جن کے پاس کرنے کے لیے کچھ نہیں ہوتا، انہوں نے میرے گانے ’بدو بدی‘ کو کاپی رائٹس کے تحت ڈیلیٹ کروایا ہے۔

گلوکار کا مزید کہنا تھا کہ جب کسی کو شہرت ملنے لگتی ہے تو کچھ لوگ اُس کی ٹانگ کھینچنے اور اُسے نیچے گرانے میں لگ جاتے ہیں، ایسے ہی لوگوں نے اُن کے گانے کو یوٹیوب سے بھی ڈیلیٹ کروایا ہے۔

ویڈیو پیغام میں چاہت فتح علی خان کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ 8 برسوں سے گلوکاری سیکھنے کے لیے محنت کر رہے ہیں، وہ ایک انٹرٹینر اور کامیڈین ہیں، وہ ابھی اپنی گلوکاری میں بہتری لانے کی کوشش میں ہیں۔

چاہت فتح علی خان نے ویڈیو پیغام میں مزید کہا ہے کہ آئندہ عید پر اُن کے تین گانے اور ایک فلم ’سبق‘ ریلیز کی جا رہی ہے، اُن کے مداح یہ فلم اور گانے مفت میں اُن کے یوٹیوب چینل پر دیکھ سکتے ہیں۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ وہ ’بدی بدی 2‘ بھی جَلد ریلیز کرنے والے ہیں

متعلقہ تحاریر