جیمز بانڈ نے اپنی زندگی کا مشن مکمل کر لیا

جیمز بانڈ کا کردار اد ا کرنے والے سر شان کونری 90 سال کی عمر میں وفات پاگئے

جیمز بانڈ کا کردار ادا کرنے والے سب سے پہلے اداکار اور سب سے زیادہ فلموں میں جیمز بانڈ بننے والے سر شان کونری 90 برس کی عمر میں وفات پاگئے ہیں۔

اسکاٹ لینڈ سے تعلق رکھنے والے اداکار سات فلموں میں جاسوس جیمز بانڈ بنے۔

سیریز کے خالق این فلیمنگز کی زندگی میں وہ یہ کردار ادا کرنے والے واحد اداکار تھے، جن کی منظوری خود این فلیمنگز نے دی تھی۔

تعجب کی بات یہ ہے کہ شان کونری کو مقبولیت تو جیمز بانڈ سے ملی تھی لیکن بہترین معاون اداکار کا اکیڈ می ایوارڈ ’’دی ان ٹچ ایبلز‘‘میں ایک آئرش پولیس والے کے کردار نے دلایاتھا۔

شان کونری 25 اگست 1930ء کو اسکاٹ لینڈ کے شہر ایڈن برگ میں پیدا ہوئے۔

اُن کا بچپن غربت میں گزرا لیکن باڈی بلڈنگ کا شوق انہیں پہلے ماڈلنگ اور پھر اداکاری کی طرف لے گیا۔

 سنہ 1954 میں انہوں نے اپنے فنی سفر کا آغاز تو کیا لیکن انہیں مقبولیت سنہ 1962ء میں جیمز بانڈ سیریز کی پہلی فلم ’’ڈاکٹر نو‘‘سے ملی۔

اس فلم کی کامیابی کے بعد انہوں نے مسلسل 5 فلموں میں جیمز بانڈ کا کردار نبھایا جن میں فروم رشا ود لو، گولڈ فنگر، تھنڈربال اور یو انلی لو ٹوائس شامل تھیں۔

ان فلموں کی کامیابی کے بعد نہ صرف وہ دنیا کے ہر کونے میں مقبول ہوگئے بلکہ ان کا شمار پرکشش ترین اداکاروں میں ہونے لگا۔

سنہ 1971ء میں ایک فلم کے وقفے کے بعد وہ ’’ڈائمنڈز آر فار ایور‘‘میں ایک بار پھر جیمز بانڈ بنے اور سیریز میں جان ڈال دی۔

چھ فلموں میں جیمز بانڈ بننے کے بعد انہوں نے سیریز کو خیرباد کہہ دیا اور دوسرے کرداروں کا رخ کیاتھا۔

شان کونری ڈائمنڈز آر فار ایور

ساٹھ کی دہائی کے آغاز سے لے کر نوے کی دہائی کے آخر تک انہوں نے لاتعداد فلموں میں کام کیا جن میں سے کئی فلموں نے باکس آفس پر ریکارڈ بزنس کیا۔

سنہ 1980ء میں جیمز بانڈ کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے انہوں نے ایک بار پھر اس کردار کو بنھانے کی ٹھانی لیکن فلم سیریز کے پروڈیوسرز نے ’’نیور سے نیور اگین‘‘ کو جیمز بانڈ سیریز میں شامل نہیں کیا۔

یوں وہ اسکرین پر جیمز بانڈ تو سات مرتبہ بنے لیکن آخری فلم کوجیمز بانڈ کی سیریز کا حصہ نہیں مانا جاتاہے۔

کیون کاسٹنر اور رابرٹ ڈی نیرو کے ہمراہ انہوں نے سنہ 1988ء میں فلم’’دی ان ٹچ ایبلز" میں ایک ایمان دار پولیس والے کا کردار ادا کیا جو اپنے ساتھیوں کی مدد کرتے ہوئے مارا جاتا ہے۔

اس فلم میں جاندار اداکاری پر نہ صرف انہیں آسکرز میں بہترین معاون اداکاری کی کیٹگری میں نامزد کیا گیا بلکہ وہ یہ ایوارڈ جیتنے میں بھی کامیاب ہوئے۔

سنہ 1989ء میں جب فلم ‘‘انڈیانا جونز اینڈ دے لاسٹ کروسیڈ’’ میں انڈیانا جونز کے والد کے لیے اداکاروں کا انتخاب جاری تھا تو شان کونری کو اس لیے منتخب کیا گیا کیونکہ فلم سازوں کے بقول انڈیانا جونز کا والد کوئی جیمز بانڈ جیسا ہی انسان ہوسکتا ہے۔

ان کی دیگر مقبول فلموں میں مرڈر آن دی اورینٹ ایکسپریس، دے مین ہو وڈ بی کنگ، روبن اینڈ میرین، دی فرسٹ گریٹ ٹرین روبری، دی ہنٹ فار ریڈ اکتوبر، دی راک، اور اینٹریپمنٹ شامل ہیں۔

سنہ 1996ء میں انہوں نے فلم ‘‘ڈریگن ہارٹ’’ میں ایک دیو ہیکل ڈریگن کی آواز ڈب کی گئی۔

جبکہ سنہ 2000ء میں انہوں نے ‘‘فائنڈنگ فارسٹر’’ نہ صرف پروڈیوس کی بلکہ ستر سال کی عمر میں اس میں مرکزی کردار بھی ادا کیا۔ سنہ 2003ء میں ‘‘دی لیگ آف ایکسٹرا آرڈنری جنٹلمین’’ ان کےکیریئر کی آخری فلم ثابت ہوئی جس کی ناکامی کے بعد انہوں نے اداکاری کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے خیرباد کہہ دیا۔

شان کونری کے بعد سر راجر مور، ٹموتھی ڈالٹن، پیئرس براسنن اور ڈینئیل کریگ نے جیمز بانڈ کا کردار تو نبھایا لیکن 007 کے چاہنے والے انہیں بہترین جیمز بانڈ سمجھتے ہیں۔

اکیڈمی ایوارڈ نے تو انہیں صرف ایک بار نامزد کیا لیکن اپنے کیریئر کے دوران انہوں نے متعدد گولڈن گلوب اور بافٹا ایوارڈز ملے۔ سنہ 2000ء میں ملکہ برطانیہ نے شان کونری کو انکی خدمات کے اعتراف میں سر کے خطاب سے بھی نوازا تھا۔

متعلقہ تحاریر