انڈین کسان تحریک کے لیے پاکستانی گلوکار کا گانا

جواد احمد کے کسانوں کے حق میں بنائے گئے نئے گانے نے انڈیا میں بھی دھوم مچادی۔

پاکستان کے مشہور گلوکار جواد احمد نے کسانوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے گانا بنایاہے۔ ‘کسانہ’ گانا انڈیا میں بھی تیزی سے مقبول ہونے لگا ہے۔

انڈیا کے کسانوں کے احتجاج کی گونج پاکستان میں بھی سنائی دینے لگی ہے۔ جواد احمد نے اپنے پنجابی گانے میں کسانوں کو مخاطب کر کے کہا ہے کہ جس خوبصورت زمین پر وہ کاشتکاری کرتے ہیں اس پر ان کا حق ہے۔ وہی زمین کے رکھوالے ہیں لہٰذا انہیں سر اٹھا کر جینا چاہیے۔ گلوکار جواد احمد کے کسانوں کے حق میں کی جانے والی اسی بات کی وجہ سے یہ گانا سوشل میڈیا پروائرل ہو چکا ہے۔

جواد احمد نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گانا شیئر کرتے ہوئے پیغام میں تمام اعلیٰ حکومتی عہدےداران کو مخاطب کیا۔ گلوکار نے دبے الفاظ میں مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ آپ جو بھی اناج کھاتے ہیں سب کسانوں کی بدولت ہے۔ اگر کسان نہ ہوں تو آپ بھوکے مرجائیں۔ گلوکار نے ٹوئٹ میں واضح کیا کہ ان کا یہ گانا دنیا بھر کے کسانوں کے نام ہے۔ خاص طور پر ان کے جو تحریکیں چلارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

بالی ووڈ کے اداکار کسانوں کی آواز

جواد احمد کا شمار پاکستان کی میوزک انڈسٹری کے بہترین گلوکاروں میں ہوتا ہے۔ ماضی میں انہوں نے برابری پارٹی پاکستان (بی پی پی) کے نام سے ایک سیاسی جماعت بھی بنائی تھی۔ 2018 کے عام انتخابات میں پارٹی کے 12 امیدواروں نے حصہ لیا تھا اور تمام کا تعلق متوسط طبقے سے تھا۔

واضح رہے کہ انڈیا میں نئے زرعی قوانین کے خلاف نومبر سے جاری احتجاج کی شدت کم ہونے کے بجائے بڑھتی چلی جارہی ہے۔ سخت سردی اور بارش میں بھی سکھ کسان اپنے حق کے لیے آواز بلند کررہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے