شنیرا اکرم ماحولیاتی آلودگی پر بھی بول پڑیں
شنیرا کا کہنا ہے کہ فوڈ چینز کو اپنے پلاسٹک کے برتنوں کو ری سائیکل کرنے کی ذمہ داری لینی چاہیے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم نے بڑے ریسٹورانٹس کو ماحولیاتی آلودگی سے بچاؤ کا سبق پڑھادیا۔ اپنے ٹوئٹ میں فوڈ چینز کو پلاسٹک کی اشیاء ری سائیکل کرنے کا مشورہ دیا۔
شنیرا اکرم اکثروبیشترکراچی کے مسائل پر بات کرتی ہیں اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس حوالے سے ٹوئٹس بھی کرتی ہیں۔ اس مرتبہ بھی شنیرا نے ماحولیاتی آلودگی جیسے اہم مسئلے پر ٹوئٹ کرکے شہریوں کی توجہ اس طرف مبذول کرائی ہے۔
شنیرا نے ٹوئٹ میں لکھا کہ پاکستان میں فوڈ چینز کو پلاسٹک کی بوتلوں، چیپس کے پیکٹس اور کھانا رکھنے کے ڈبوں کو ری سائیکل کرنے کی ذمہ داری اٹھانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دور میں مارکیٹنگ کا بہترین طریقہ بہتر کل کا وعدہ ہے۔
Food giants in Pakistan need to take responsibility by recycling their own cans,drink bottles,chip packets & food containers they sell us! The best marketing tool today, is the promise of a better tomorrow. You want us to buy your product then start impressing us the right way!
— Shaniera Akram (@iamShaniera) January 12, 2021
شنیرا نے ٹوئٹر پر پانی کی ایک بوتل کی تصویر بھی شیئر کی جو کہ ری سائیکل کیے ہوئے پلاسٹک سے تیار کردہ تھی۔ انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا کہ وہ اسی قسم کی مصنوعات خریدنے کو ترجیح دیتی ہیں جو ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے میں کردار ادا کرتی ہیں۔
Imagine knowing the drink bottle you chose to buy not only will refund you a commission, it will give someone a job, contribute to cleaning our roads,ports, oceans & sewerage canals and also be recycled to go on to be used again & again! Now that’s the product I would choose 🇵🇰 pic.twitter.com/tHKqODYUuO
— Shaniera Akram (@iamShaniera) January 12, 2021
یہ بھی پڑھیے
گاڑی میں دوران سفر کن احتیاطی تدابیر کا خیال رکھیں؟
ایک اور ٹوئٹ میں شنیرا نے کہا کہ وہ رواں سال عہد کرتی ہیں کہ اپنے اردگرد کے ماحول کو آلودگی سے پاک کرنے میں اپنا کردار نبھائیں گی۔ انہوں نے خود کو ‘فیس دی پلاسٹک’ مہم کا حصہ ظاہر کرتے ہوئے لوگوں سے ان کی رائے طلب کی۔
It’s heartbreaking to make conscious efforts to reduce plastic waste and witness this. This year, promise to do better! Protect the environment, recycle & reuse plastic, reduce contribution to plastic waste. I am going to #FaceThePlastic head-on, will you? pic.twitter.com/nRdfRz4Obm
— Shaniera Akram (@iamShaniera) January 12, 2021
دنیا بھر میں ماحولیاتی آلودگی پر تحریکیں چلائی جاتی ہیں لیکن افسوس ہمارے ملک میں اس پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی۔ خاص طور پر بڑے ریسٹورنٹس اور فوڈ چینز، جن کی فوڈ ڈیلیوریز میں پلاسٹک کا حد سے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے وہ بھی ری سائیکلنگ کو اہمیت نہیں دیتے۔
ڈھابے والے محدود وسائل کے باعث پلاسٹ کے برتنوں کا استعمال نہیں کرتے جبکہ مہنگے ریسٹورانٹس محض خوبصورت پریزنٹیشن کی خاطر بلا ضرورت پلاسٹک کے برتنوں اور تھیلیوں کا استعمال کرتے ہیں۔ اگر یہی فوڈ چینز ری سائیکلنک پر کام کرنا شروع کردیں تو شہر کی آب و ہوا پر اس کے بہتر نتائج محسوس ہوں گے۔