مرزاپور کے پروڈیوسرز کے خلاف مقدمہ درج

مقدمہ سماجی دشمنی کو فروغ دینے، نا پسندیدہ مواد کی نمائش، ضلعے کی بدنامی اور ناجائز تعلقات کو عکس بند کرنے پر درج کیا گیا ہے۔

ایمیزون پرائم کی مقبول ویب سیریز ‘مرزاپور’ بنانے والوں کے خلاف مقدمہ درج کروادیا گیا ہے۔

انڈین ریاست اترپردیش کے ضلعے مرزاپورکے دیہات کوتوالی کے پولیس اسٹیشن میں ایمیزون پرائم کی مقبول ویب سیریز مرزاپور کے پروڈیوسرز کے خلاف سماجی دشمنی کو فروغ دینے، ناپسندیدہ مواد کی نمائش، ضلعے کی بدنامی اور ناجائز تعلقات کو عکس بند کر کے پیش کرنے کے الزام میں ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔

یہ ایف آئی آر اروند چترویدی نامی شہری کی شکایت پر درج کی گئی ہے جنہوں نے الزام لگایا ہے کہ مرزاپور ویب سیریز نے ان کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

مرزا پور کی کاسٹ نےکرونا کی احتیاطی تدابیر کو نظرانداز کیا

ایف آئی آر میں ویب سیریز کے پروڈیوسر رتیش سدھوانی، فرحان اختر اور بھومک گوندالیہ کے نام درج ہیں۔

ضلع مرزاپور کے ایس پی نے بتایا کہ اروند چترویدی نے الزام لگایا ہے کہ ویب سیریز میں ناپسندیدہ مواد اور ناجائز تعلقات دکھائے کیے گئے ہیں۔ اس طرح شکایت کی بنیاد پرپروڈیوسرزاور پلیٹ فارم کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

ایس ایچ او مرزاپور وجے کمار نے بتایا ہے کہ شکایت کنندہ نے الزام لگایا ہے کہ ویب سیریز نے ان کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے اور ضلعے کی بدنامی کی ہے۔

اس سے قبل مرزاپور کے پروڈیوسر رتیش سدھوانی نے ٹوئٹر پر ایک تصویر جاری کی تھی جس میں مرزاپور کی کاسٹ کو کرونا سے متعلق احتیاطی تدابیر کو نظرانداز کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ رتیش سدھوانی نے یہ تصویر اُن دنوں شیئر کی تھی جب کرونا اپنے زوروں پر تھا۔

شائقین کا کہنا کہ اس سے قبل بھی اسی طرح کی کئی ویب سیریز بنی ہیں اور ‘گینگس آف واسے پور’ ان میں سے ایک ہے۔ اگر کسی ویب سیریز سے کسی علاقے کی بدنامی ہوتی تو واسے پورکے رہائشی مرزاپور سے پہلے ہی مقدمہ کرواچکے ہوتے۔ فلمیں یا ویب سیریز صرف محظوظ ہونے کا ذریعہ ہیں، ضروری نہیں کہ ان کا حقیقی زندگی سے تعلق ہو۔

دوسری جانب بالی ووڈ کے نامور ہدایتکار سنجے لیلیٰ بھنسالی پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقے ہیرا منڈی پر بھی فلم بنارہے ہیں۔ اس فلم پر ہدایتکار 13 سال سے کام کر رہے ہیں اور ابھی سے یہ بحث چھڑ چکی ہے کہ اس فلم میں قابل اعتراض کہانی دکھائی جانے کی توقع ہے۔

تاہم یہ کوئی نئی بات نہیں کیونکہ اس سے پہلے بھی اس طرح کی کئی فلمیں بن چکی ہیں۔ 1992 میں حساس موضوع پر پاکستان میں ‘امیکیولیٹ کنسیپشن’ نام کی فلم بنائی گئی تھی جس نے ملک میں ہنگامہ برپا کردیا تھا۔ یہ فلم جمیل دہلوی نے لکھی تھی اوراُس کی ہدایتکاری بھی خود ہی کی تھی۔

امیکیولیٹ کنسیپشن

اس فلم کو پاکستان میں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور جمیل دہلوی کو برسوں جلاوطنی اختیارکرنی پڑی۔ تاہم فلم نے بےحد مقبولیت حاصل کی اور برطانوی سینما کے میلے میں جیوری کا خصوصی انعام جیتا۔

متعلقہ تحاریر