عدالت میں پیشی کے موقع پر میشا شفیع گواہان سمیت بیمار ہوگئیں
گلوکارہ سوشل میڈیا پر ٹوئٹس کرتی رہیں لیکن عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔

پاکستان کے مشہور گلوکار اور اداکار علی ظفر پر جنسی ہراسگی کا الزام لگانے والی گلوکارہ میشا شفیع ایک بار پھر عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔ میشا شفیع سمیت 5 گواہان پیشی کے موقع پر ایک ساتھ بیمار ہوگئے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے میشا شفیع کو 6 ملزمان کے ساتھ پاکستان کے مشہور گلوکار و اداکار علی ظفر کی شکایت پر دائر ایک فوجداری مقدمے میں طلب کیا تھا۔ میشا شفیع کی گواہ عفت عمر تو عدالت میں پیش ہوئیں لیکن گلوکارہ سمیت پانچوں گواہان بیمار ہوگئے۔
غیر حاضر گواہان کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ ان کے مؤکل بیماری کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہوسکے ہیں تاہم ضرورت پڑنے پر ثبوت پیش کیے جاسکتے ہیں۔
علی ظفر کی قانونی وکیل نے دعویٰ کیا کہ ملزمان تاخیری حربے استعمال کرتے رہے ہیں اور انہوں نے وکلاء کی پیش کردہ درخواستوں کی مخالفت کرتے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
میشا شفیع کی گواہ عفت عمر پھر عدالت سے غیرحاضر
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں علی ظفر کی وکیل عنبرین قریشی نے لکھا کہ ’میشا شفیع ایک بار پھر عدالت میں پیش ہونے میں ناکام رہی ہیں کیونکہ ایف آئی اے اپنا حتمی چالان پیش کردیا ہے۔ لینا غنی بھی 5 دیگر ملزمان کے ساتھ مجسٹریٹ کے سامنے پیش نہیں ہوئیں۔ بظاہر ان سب کو بخار ہوگیا ہے۔‘
Meesha Shafi ONCE AGAIN failed to appear in court as FIA submits its final “challan”. Leena Ghani along with five other accused also failed to appear before the magistrate in criminal defamation case. Apparently they all got fever. #facethecourtMeeshaShafi #MeToo pic.twitter.com/fd20snTGpD
— Barrister Ambreen Qureshi (@ambreenqureshi) March 11, 2021
علی ظفر پر جنسی ہراسگی کے الزامات لگانے کے بعد سے میشا شفیع کی 2018 سے گلوکار کے ساتھ تکرار چل رہی ہے۔ میشا شفیع اپنے گانوں کی ریکارڈنگ کے لیے ایک سے زیادہ مرتبہ پاکستان کا دورہ کرچکی ہیں لیکن وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔
جمعرات کے روز عدالت نے سائبر کرائم قانون کے تحت درج فوجداری مقدمے میں میشا شفیع کو طلب کیا تو گلوکارہ سوشل میڈیا پر ٹوئٹس کرتی دکھائی دیں۔
And remember, this whole thing started this time because a young lady displayed a poster stating she was sexually abused by a maulvi. PEDOPHILES are running free. Children can’t play. But the #AuratMarch is a western agenda. This is what EPIC GASLIGHTING LOOKS LIKE!
— MEESHA SHAFI (@itsmeeshashafi) March 11, 2021
Ek hee dafaa sari aurton ko hee ban ker do. Kissaa hee khatam.
Na hum rahein ge na tum.
— MEESHA SHAFI (@itsmeeshashafi) March 11, 2021
Genes mein bhi masla hai aur jeans pehan ke phirnay mein bhi masla hai. https://t.co/IrJu64dJFh
— MEESHA SHAFI (@itsmeeshashafi) March 11, 2021
Yahan inko ‘Havvaa’ ka masla hai. #aurat https://t.co/Wo7lehdMH5
— MEESHA SHAFI (@itsmeeshashafi) March 11, 2021
انہوں نے عورت مارچ کی حمایت میں متعدد ٹوئٹس کیے اور سوشل میڈیا پر صارفین کو طنزیہ جوابات بھی دیے۔