میشا شفیع کی غیرحاضری ’می ٹو‘ مہم کے لیے نقصان دہ

گلوکار علی ظفر نے گلوکارہ میشاء شفیع کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ 2018 میں دائر کروایا تھا۔

پاکستان میں ’می ٹو‘ مہم کی داغ بیل ڈالنے والی گلوکارہ میشا شفیع کی عدالت سے مسلسل غیرحاضری پاکستان میں اس مہم کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی سیشن عدالت میں گلوکار علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے دعوے پر سنیچر کے روز سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت ایڈشنل سیشن جج ظفر اقبال رانجھا نے کی لیکن میشا شفیع کے منیجر سید فرحان علی اور لینا غنی وکلاء کی جرح کے لیے پیش نہیں ہوئے۔

میشاء شفیع می ٹو

گواہان کی عدم حاضری پر عدالت کے استفسار پر میشا شفیع کے وکیل نے بتایا کہ گواہ فرحان علی 23 مارچ کے حوالے سے پراجیکٹ میں مصروف ہیں۔

جج نے پوچھا کہ لینا غنی کیوں پیش نہیں ہوئیں؟ جس پر میشا شفیع کے وکیل نے کہا کہ لینا غنی کو عورت مارچ کے حوالے سے دھمکیاں مل رہی ہیں جس کے باعث وہ گھر سے باہر نہیں نکل رہیں۔

گلوکار علی ظفر کے وکیل نے کہا کہ علی ظفر کو اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے جبکہ میشا شفیع کے گواہ پیش نہیں ہورہے ہیں۔

عدالت نے میشا شفیع کے وکیل کو آئندہ سماعت پر دونوں گواہوں کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 3 اپریل تک ملتوی کردی ہے۔

سنیچر کے روز سماعت کے موقع پر میشا شفیع کی والدہ صبا حمید بھی پیش ہوئی تھیں اُنہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب عدالت میشا کو بلائے گی تو وہ حاضر ہو جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیے

شیرون اسٹون کو انڈرگارمنٹس اتارنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا

سنیچر کے روز ہونے والی سماعت پر ردعمل دیتے ہوئے گلوکار علی ظفر کی وکیل عنبرین قریشی نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں لکھا ہے کہ توقع کے عین مطابق بہادر اور انقلابی کارکن لینا غنی عدالت میں پیش ہونے میں ناکام رہیں۔ فرحان بھی مصروف تھے۔ ہر مرتبہ ایک نیا عذر پیش کیا جاتا ہے۔ جج نے 3 اپریل کو پیش ہو کر ثبوت پیش کرنے کا آخری موقع دیا ہے بصورت دیگر ان کا دعویٰ خارج کردیا جائے گا۔

گلوکار علی ظفر نے گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ 2018 میں دائر کروایا تھا۔ اسی مقدمے میں میشا شفیع نے سیشن جج پر بھی عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا اور ان کی درخواست پر سماعت کرنے والے جج کو بھی تبدیل کردیا گیا تھا۔

میشاء شفیع می ٹو
Daily Times

یاد رہے کہ نومبر 2018 میں علی ظفر نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ میں بھی شکایت درج کروائی تھی جس میں یہ الزام لگایا گیا تھا کہ بہت سارے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ان کے خلاف دھمکیاں اور بدنامی پر مبنی مواد پوسٹ کر رہے ہیں۔

گذشتہ برس اکتوبر 2019 میں لاہور ہائی کورٹ نے گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے علی ظفر پر لگائے گئے الزامات کے حوالے سے اپیل مسترد کر دی تھی۔ اس اپیل میں میشا شفیع نے پنجاب کے محتسب اور گورنر چوہدری سرور کی جانب سے کیے گئے فیصلوں کو چیلنج کیا تھا۔

متعلقہ تحاریر