وادی سوات میں پاکستانی ارطغرل کی تیاری؟

ترک میڈیا کی جانب سے بھی سوات کے نوجوانوں کی کاوش کو سراہا جارہا ہے۔

اسلامی فتوحات پر مبنی ترک ڈرامہ سیریل ارطغرل غازی سے متاثر ہوکر سوات سے تعلق رکھنے والے پاکستانی نوجوانوں نے ارطغرل غازی کا ری میک بنالیا ہے۔ پاکستانی ارطغرل کے لیے سیٹ، لباس اور ہتھیار تک نوجوانوں نے خود تخلیق کیے ہیں۔

پاکستان میں بلاشبہ ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے اور خیبرپختونخوا کے علاقے سوات کے نوجوانوں نے اس بات کو ثابت بھی کردیا ہے۔ نوجوانوں کی ٹیم نے اپنے محدود وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے ارطغرل غازی کا ری میک بنایا ہے اور جلد اسے ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ یوٹیوب پر نشر کرنے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔

15  سے 26 سال کی عمر تک کہ ان نوجوانوں نے نہ صرف ارطغرل غازی کا سیٹ تخلیق کیا بلکہ قدیم ترک ملبوسات اور ہتھیار بھی اپنی مدد آپ کے تحت تیار کیے ہیں۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ  ڈرامہ بنانے سے قبل یہ نوجوان سوات کی ایک دکان میں ارطغرل ڈرامے کی طرز کے ملبوسات اور مختلف اشیاء فروخت کرتے تھے جس پر انہیں نہ صرف پاکستانی عوام بلکہ انڈیا اور افغانستان کے سیاحوں کی جانب سے بھی خوب داد ملی۔ اس پذیرائی کے بعد انہوں نے ڈرامے کا سیٹ تیار کرکے اسے شوٹ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

A group of teenagers in Pakistan’s Swat district replicate the popular Turkish TV series “Resurrection: Ertugrul.” With…

Posted by TRT World on Friday, 26 March 2021

یہ بھی پڑھیے

فواد چوہدری پختون ارطغرل کو بھول گئے

پاکستانی ارطغرل میں استعمال ہونے والے ملبوسات، کلھاڑیاں ، تلواریں اور دیگر اشیاء کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم کو ڈرامے کی  شوٹنگ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

 turkeyurdu

ترک میڈیا کی جانب سے بھی سوات کے نوجوانوں کی اس کاوش کو سراہا جارہا ہے۔ ڈرامے میں ارطغرل غازی کا کردار نبھانے والے محمد عباس نے ترک اخبار ڈیلی صبا سے گفتگو میں بتایا کہ ڈرامے میں استعمال ہونے والی تمام چیزیں انہوں نے اپنے ہاتھوں سے بنائی ہیں۔

 turkeyurdu

محمد عباس کے مطابق شروعات میں ڈرامے کے چند سین شوٹ کیے تھے لیکن بعد میں ساتھیوں کے ساتھ مل کر پوری سیریز بنانے کا فیصلہ کیا۔ محمد عباس کا کہنا ہے کہ ارطغرل غازی ہمیں ہمارے خوبصورت ماضی سے روشناس کرواتا ہے جس پر ہمیں بہت فخر ہے۔

 turkeyurdu

متعلقہ تحاریر