دھوپ کی دیوار پر پابندی کا مطالبہ
دھوپ کی دیوار کی کہانی پاکستان اور انڈیا کے 2 خاندانوں کے گرد گھومتی ہے۔
پاکستان کی شوبز انڈسٹری کی مقبول ترین جوڑی سجل علی اور احد رضا میر کی ویب سیریز ’دھوپ کی دیوار‘ کا ٹریلر ریلیز ہوتے ہی تنقید کی زد میں آگیا۔
ویب سیریز ’دھوپ کی دیوار‘ 25 جون کو انڈین اسٹریمنگ ایپ زی فائیو پر ریلیز ہوگی لیکن اس کے منفرد موضوع نے سوشل میڈیا پر تنازع کھڑا کردیا ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر BanDhoopKiDewaar# ٹرینڈ کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
دھوپ کی دیوار مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور پلوامہ حملے کے تناظر میں بنائی گئی ہے جسے پاکستان کی معروف ڈرامہ اور ناول نگار عمیرہ احمد نے تحریر کیا ہے۔ ویب سیریز میں سجل علی نے ایک شہید پاکستانی آرمی آفیسر کی بیٹی جبکہ احد رضا میر نے بھارتی فوجی کے بیٹے کا کردار نبھایا ہے۔
Two nations separated by TWO NATION THEORY, NOT WAR! #BanDhoopKiDeewar pic.twitter.com/h4Iz0bgDhR
— Iqra (@Iqra_dar17) June 18, 2021
Indian proxies are killing our soldiers in Balochistan and here our state’s so called custodians are sponsoring the web series based on Anti state and Kashmir narrative. Shame! #BanDhoopKiDeewar pic.twitter.com/XfFrhpnCm8
— Afroz Khan (@afrozkhan681) June 18, 2021
If you want us to show love and harmony at the expense of our martyrs’ blood…
Then you are "baygayrut” but we are not…Don’t try to Hide the bitter facts of past and present behind thin veils…#BanDhoopKiDeewar#BanDhoopKiDeewar pic.twitter.com/1dNpC8MBTE
— hamzamashroof (@hamzamashroof) June 18, 2021
#BanDhoopKiDeewar because Kashmiri blood is not for sale pic.twitter.com/dLTLgRHaBU
— M. Saad Arslan Sadiq (@Arslan_Sadiq) June 18, 2021
زہرہ فاطمہ نامی خاتون نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’دوقومی نظریہ پاکستان کی بنیاد ہے۔ ہم عمیرہ احمد جیسے لوگوں کو ہرگز کشمیر اور پاکستان کے لوگوں کے جذبات کو مجروح کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘
The Two-Nation theory is the foundation of Pakistan. Our martyrs are our pride. We will never allow people like Umera Ahmad to hurt the feelings of Pakistani and Kashmiri people.
Curse on #DhoopKiDewaar.#BanDhoopKiDeewar #BycottDKD pic.twitter.com/i2OS596tHq— Zahra Fatima (@iFatimaZa1) June 18, 2021
کچھ لوگوں نے عمیرہ احمد کو ملک دشمن قرار دیتے ہوئے نہ صرف ’دھوپ کی دیوار‘ پر بلکہ عمیرہ احمد پر بھی پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔
Not only #BanDhoopKiDeewar but also Ban Umaira Ahmed The traitor. pic.twitter.com/gthy3nnvox
— Safia_Afaqi.🍁🍂 (@Safia_Afaqii) June 18, 2021
کچھ لوگوں نے مصنفہ پر غداری اور ملک دشمنی کا الزام بھی عائد کیا ہے کیونکہ یہ ویب سریز پاکستان میں نہیں بلکہ انڈیا کے ویب اسٹریمنگ پلیٹ فارم زی فائیو پر آن ائیر کی جائے گی۔
مصنفہ عمیرہ احمد نے سوشل میڈیا پر اس کی وضاحت دیتے ہوئے لکھا کہ ’دھوپ کی دیوار‘ پر انھوں نے 2019 میں کام شروع کیا تھا۔ اس حوالے سے آئی ایس پی آر کو سریز کی کہانی بھی بھیجی گئی تھی تاکہ اگر کوئی قابل اعتراض مواد ہو تو اسے ہٹایا جاسکے۔
View this post on Instagram
عمیرہ احمد کے مطابق دھوپ کی دیوار پروڈکشن کمپنی گروپ ایم کے ساتھ 2018 میں سائن کی تھی یہ پاکستان کی کونٹینٹ کمپنی ہے۔
عمیرہ احمد کا کہنا تھا کہ گروپ ایم نے ان میں سے 2 پروجیکٹ پاکستانی نجی چینل کو فروخت کیے اور 2 پروجیکٹ انٹرنیشنل پلیٹ فارم کو بیچنے کی کوشش کی جن میں زی فائیو اور نیٹ فلکس شامل ہیں۔