مہروز وسیم عثمان مختار کے ہراسگی الزام پر سامنے آگئیں
بقول خاتون ڈائریکٹر عثمان مختار کام کرنے کی اخلاقیات سے ناآشنا ہیں۔
پاکستانی اداکار عثمان مختار نے شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی خاتون کا نام نہ لیتے ہوئے ان پر ہراسگی کا الزام لگایا جس پر مہروز وسیم نامی خاتون ڈائریکٹر خود ہی سامنے آگئیں۔
مہروز وسیم نے فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایف آئی اے کو لکھے گئے وضاحتی بیان کی تصویر شیئر کی۔ خاتون نے بیان میں دعویٰ کیا کہ انہوں نے 2016 میں عثمان مختار کو آزاد نامی گانے کی میوزک ویڈیو بنانے کے لیے بطور ڈائریکٹر کاسٹ کیا تھا۔ خاتون کے مطابق اداکار نے ان کے ہمراہ کام کرنے کے بجائے انہیں گرل فرینڈ کی باتوں سمیت اپنی نجی زندگی کے معاملات بتانا شروع کردیے۔ مہروز وسیم نے یہ بھی لکھا کہ عثمان مختار بتاتے تھے کہ انہیں کس قسم کی خواتین پسند ہیں۔ خاتون نے مزید کہا کہ عثمان مختار نے وقت پر کام مکمل نہیں کیا جس کی وجہ سے انہوں نے اپنا گانا خود بنایا۔
View this post on Instagram
یہ بھی پڑھیے
عثمان مختار کے ہراسگی الزام پر سوالیہ نشان
بقول خاتون ڈائریکٹر عثمان مختار کام کرنے کی اخلاقیات سے ناآشنا ہیں کیونکہ میں انہیں کام کے لیے فون کرتی رہی مگر انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا بعد میں مجھ پر الزامات لگاتے ہوئے ایف آئی اے میں درخواست درج کرادی۔ مہروز وسیم نے انسٹاگرام پر عثمان مختار کے ساتھ ہونے والی گفتگو کے اسکرین شاٹس اور وائس نوٹس بھی شیئر کیے۔
View this post on Instagram
خاتون ہدایتکار نے وائس نوٹس کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے لکھا کہ عثمان مختار نے انہیں انسٹاگرام اکاؤنٹ سے ان کی ایک تصویر ہٹانے کے لیے دھمکی دی جس کے استعمال نہ کرنے کے بارے میں انہوں نے کبھی کچھ نہیں کہا تھا۔
View this post on Instagram
مہروز وسیم نے واضح کیا کہ انہوں نے اس تصویر کو استعمال اس لیے کیا کہ عثمان مختار نے کبھی وہ تشہیری مواد نہیں بنایا تھا جس کا انہوں نے وعدہ کیا تھا۔