کرینہ کپور بھارتی سماج کے خلاف کیوں کام کررہی ہیں؟
کرینہ کپور اور سیف علی خان دانستہ ایسے کام کررہے ہیں جو ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچارہے ہیں
بھارت کے انتہاپسند ہندوؤں کا کہنا ہے کہ کرینہ کپور اور سیف علی خان ایسے کام کررہے ہیں جو ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچارہے ہیں، کرینہ کپور نے اپنے پہلے بیٹے کا نام تیمور رکھا جبکہ دوسرے بیٹے کا نام جہانگیر رکھاجو ہندوؤں کے قتل عام میں ملوث ہیں۔
جس وقت سے بھارت میں انتہا پسند اور جنونی ہندوؤں کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے اقتدار سنبھالا ہے اس وقت سے وہاں مسلسل اقلیتوں کو بالخصوص مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جنونی ہندوؤں نے اب تک کئی معروف شخصیات اور اداروں پر بے سروپا بے بنیاد الزامات عائد کرکے ان کے لئے مسائل پیدا کیئے ہیں ، مذہبی جنونی ہندوؤں کے گھٹیا اور جھوٹے الزامات کی زد میں حالیہ جو معروف افراد آئے ہیں ان میں ممتاز ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا، کامیڈین کپل شرما، اداکارکمل ہاسن، سابق کرکٹر اور کامیڈی شو کے جج نجوت سنگھ سدھو، اداکارہ شبانہ اعظمی، اداکار عامر خان اور بھارتی شہر پونے کی "کراچی سوئٹس” قابل زکر ہیں اور اب ان میں کرینہ کپور خان اور سیف علی خان بھی شامل ہیں۔
بھارت میں مذہبی جنونی ہندوؤں کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز اقدامات عالمی میڈیا پربھی رپورٹ ہوتے رہتے ہیں ایسی صورت میں بھارتی فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ کرینا کپور خان نے کچھ ایسے کام کئے ہیں جو بھارتی معاشرے میں کسی ہندو گھرانے کی جانب سے نہیں کیئے جاسکتے ہیں یا کم سے کم پسند تو ہر گز بھی نہیں کیئے جاسکتے۔
بھارتی فلم انڈسٹری کی بیبو کرینہ کپور نے اپنے قریبی دوستوں اور رشتے داروں کی جانب سے بھوپال چھوٹے نواب سیف علی خان سے شادی نہ کرنے کے مشورے کے باوجود سب کو ناراض کرتے ہوئے سنہ 2012 میں شادی کرلی۔
کرینہ کپورنے اپنے ایک انٹر ویومیں اس بات کا انکشاف کیا کہ جب ان کے دوستوں اور گھر والوں کومعلوم ہوا کہ میں سیف علی خان کے ساتھ شادی کرنے کا ارادہ رکھتی ہوں تو انھوں نے اس کی سخت مخالفت کی بہت سارے دوستوں نے کہا کہ ایک ایسے شخص سے شادی جو عمر میں تم سے بہت بڑا ہواور طلاق یافتہ ہو جس کے پہلے سے ہی دو بچے ہوں ایسے شخص کے ساتھ شادی اور وہ بھی ایسے وقت میں جب تم اپنے کریئر کے عروج پر ہو ایک بہت غلط فیصلہ ہوگا، تاہم میں نے سب کے مشوروں کو نظر انداز کیا اور سیف علی خان سے شادی کی۔
یہ بھی پڑھیے
کرینہ کپور نے اپنے ”تیسرے بچے“ کا اعلان کردیا
انتہاپسند ہندوؤں کی جانب سے سیف علی خان کے ساتھ کرینا کپور کی شادی ایک انتہائی غلط فیصلہ قرار دیتے ہوئے ناپسند کیا گیا، تاہم معاملہ یہیں پر ختم نہیں ہوا ایسا لگتا ہے کہ کرینہ کپور خان نے دانستہ انتہاپسند اور مذہبی جنونی ہندوؤں کے جلانے کا فیصلہ کیا ہوا تھا، کرینہ کپور نے اپنے پہلے بیٹے کا نام تیمور رکھا جس پر ہندوؤں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔
بھارت کے سخت گیر اور مذہبی جنونی ہندوؤں کو اس بات پر اعتراض ہے کہ سیف علی خان اور کرینہ کپور نے اپنے بیٹے کا نام تیمور علی خان ایک ایسے شخص پر کیوں رکھا جس نے ہندوستان پر حملہ کیاہزاروں ہندوؤں کو قتل کیا اور ہندوستان پر لوٹ مار کی کروڑوں ہندواس نام سے نفرت کرتے ہیں ۔
انتہا پسند ہندوابھی تیمور کو بھولے ہی تھے کے بھوپال کے نواب کے گھر ایک اور بچے کی پیدائش ہوئی، کرینہ کپور نے اپنی کتاب’پریگننسی بائیبل‘میں اپنے چھوٹے بیٹے کے بارے میں لکھا ہے کہ دوسرے بیٹے کا نام مغل بادشاہ جہانگیر کے نام کی وجہ سے رکھا گیا ہے ۔ کرینہ کپور کی جانب سے اس نام کی وضاحت کے بعد ایک بارپھر یہ جوڑا شدید تنقید کی زد میں ہے ، ہندوؤں کا کہنا ہے کہ آخر کرینہ اور سیف اپنے بچوں کے نام ان مسلمانوں کے نام پر کیوں رکھ رہے کہ جنھوں نے ہندوستان میں لوٹ مار کی قتل و غارتگری کے ساتھ ساتھ ہندوں کو غلام بنایا تاہم کرینہ کپورخان اور سیف علی خان کی جانب سے ان ناموں کی کوئی وضاحت نہیں دی گئی اور نا ہی ان ناموں کو تبدیل کیا گیا ہے۔