پاکستانی عورت بھی اپنے شوہر کو طلاق دے سکتی ہے

ہمارے معاشرے کی عورت اس قانون سے آگاہ نہیں ہے کہ اگر وہ اپنی شادی کو ختم کرنا چاہے تو مرد کو طلاق دے سکتی ہے

پاکستان کی معروف اداکارہ نادیہ حسین نے گذشتہ روز اپنے ٹوئٹراکاؤنٹ پرایک ویڈیوشیئر کی جس میں نکاح نامے میں موجود پاکستانی خواتین کو دیئے گئے قانونی حق کو دکھایا گیا تھا جس کے تحت خواتین بھی اپنے شوہروں کو طلاق دینے کا حق محفوظ رکھتی ہیں۔

اسلام مذہب میں نکاح کوانتہائی اہمیت حاصل ہے جوعورت کے حقوق کو تحفظ دینے اور اسے یقینی بنانے کا نام ہے، نکاح کا اعلان لڑکا اور لڑکی باہمی طور پر اپنی مرضی اور رضا مندی سے کرتے ہیں لیکن بدقسمتی سے ہمارے ملک میں خواتین کی بہت بڑی تعداد اپنے اس قانونی حق سے آگاہ ہی نہیں ہے جو ان کو نکاح کے وقت دیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

فریال محمود نے ایک مرتبہ پھر مختصر لباس والی تصویر شیئر کردی

سپرماڈل نادیہ حسین کی جانب سے شیئر کردہ ویڈیو کے مطابق عام طورپر ہمارے معاشرے میں مرد کوشادی کو قائم رکھنے کا مختار سمجھا جاتا ہے، مرد جب چاہے عورت کو طلاق دے کرشادی کو ختم کرسکتا ہے لیکن عورت اس قانون سے آگاہ نہیں ہے کہ اگروہ شادی کو ختم کرنا چاہے تو وہ مرد کو طلاق دے سکتی ہے اور یہ اختیار پاکستان کی تمام خواتین کونکاح کے وقت نکاح نامے کے فارم میں دیا گیا ہے جس کواکثروبیشترخواتین کے سامنے پیش ہی نہیں کیا جاتا جس وجہ سے وہ اس سے آگاہ ہی نہیں ہیں۔

اکثر خواتین شادی کے بعد یہ شکایت کرتی دکھائی دیتی ہیں کہ انہیں نکاح نامے کا فارم ہی نہیں دیکھایا گیاتھا، کیا آپ کو معلوم ہے کہ پاکستان کے قانون کے تحت خواتین اپنا نکاح نامہ خود پڑھ کر اپنی مرضی کی تبدیلیاں کروا کراس پر سائن کرسکتی ہیں۔

نکاح نامے میں اس قانون کو شامل کرنے کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ اگر مرد کسی بھی وجہ سے عورت کو اس کے بنیادی حقوق سے محروم کرے یا اس پر ظلم اور جبر کرے تو عورت اپنا قانونی حق استعمال کرتے ہوئے ایسے مرد کو طلا دیتے ہوئے اس سے چھٹکارا حاصل کرسکتی ہے۔

متعلقہ تحاریر