ماہرہ خان نے آئی بی اے انتظامیہ کے رویے کو شرمناک قرار دے دیا
آئی بی اے انتظامیہ کی جانب سے طالبعلم کو بےدخل کرنے پر عوام کا سخت ترین ردعمل سامنے آرہا ہے، شوبز شخصیات بھی آئی بی اے کی ہٹ دھرمی پر حیرت زدہ ہیں۔
گزشتہ دنوں انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن کی انتظامیہ نے خاتون اسٹاف افسر کے ساتھ ہونے والے ہراسگی کے واقعے پر شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرنے والے طالبعلم جبرائیل کو بےدخل کردیا۔
آئی بی اے انتظامیہ کی جانب سے طالبعلم کو بےدخل کرنے پر عوام کا سخت ترین ردعمل سامنے آرہا ہے۔ آئی بی اے کو پاکستان کی اعلیٰ جامعات میں شمار کیا جاتا ہے۔
شوبز شخصیات بھی آئی بی اے کی ہٹ دھرمی پر حیرت زدہ ہیں۔ اداکارہ ماہرہ خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر واقعے کو شرمناک قرار دیتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
That is totally unacceptable and yes shameful for a institution that is so respected. Spare the rod and save the institution at all costs
— Maheen Khan (@Maheenkhanpk) October 1, 2021
ماہرہ کی ٹویٹ پر معروف فیشن ڈیزائنر ماہین خان نے کہا کہ یہ ایک قابل عزت ادارے کے لیے مکمل طور پر ناقابل قبول اور شرمناک ہے۔
Jibrael from Lakki marwat expelled from @ibakarachi for exposing a male staff harassing a female staff. His crime was to speak against injustice & women’s right. Disgusted & appalled by this action by #IBAKarachi pic.twitter.com/B1YSHMBIiW
— Sharmila Sahibah faruqui S.I (@sharmilafaruqi) September 30, 2021
پیپلزپارٹی رہنما شرمیلا فاروقی نے بھی جبرائیل کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور آئی بی اے یونیورسٹی کے اقدام پر سخت تنقید کی۔
یاد رہے کہ طالبعلم جبرائیل کو بےدخلی کا نوٹس آئی بی اے کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر اکبر زیدی نے دیا ہے۔ یہ وہی اکبر زیدی ہیں جو اپنی تقاریر میں طلبہ یونینز کی اہمیت پر بڑے لیکچر دیتے رہے ہیں۔
اب جب کہ اکبر زیدی کی یونیورسٹی کا ہی ایک طالبعلم خاتون افسر سے ہراسانی میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کررہا ہے تو اسے یونیورسٹی سے بےدخل کردیا گیا ہے۔
دیکھتے ہیں اکبر زیدی آئندہ بھی طلبہ تنظیموں کی اہمیت اور جمہوری و آئینی حقوق پر لیکچر دیں گے یا اب وہ نام نہاد "نظم و ضبط” قائم کرنے کے لیے "آمرانہ طرز حکومت” کی حمایت کریں گے۔