عامرخان ہندوؤں کے خلاف ہے، انتہاپسند ہندو ایک بار پھر مشتعل

عامر خان اس اشتہار میں میچ جیتنے کے بعد سڑکوں اور روڈ پر جلائے جانے والے پٹاخوں کے بارے میں آگاہی پھیلاتے ہوئے نظر آئے ہیں

بالی وڈ کے معروف اداکار عامرخان ایک بارپھر انتہاپسند ہندوؤں کے نشانے پر آگئے ہیں ، شدت پسند جماعت بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے عامر خان کے خلاف  خط لکھ دیا جس میں ان پر ہندوؤں کےجذبات  کو ٹھیس پہنچانے کا الزا م عائد کیا ہے۔

بالی ووڈ کے مسٹر پرفیکشنسٹ کہلائے جانے والے اداکار عامرخان  حال ہی میں گاڑی کے ٹائر بنانے والی کمپنی کے اشتہار میں نظر آئے ہیں جس میں وہ  عوام کی جانب سے کرکٹ میچ جیتنے کے بعد سڑکوں اور روڈ پر جلائے جانے والے پٹاخوں کے بارے میں آگاہی پھیلاتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ’’اگر آج ہماری ٹیم چھکے چھڑاتی ہے تو ہم بھی پٹاخے چھڑائیں گے لیکن سوسائٹی کے اندر روڈ پر نہیں،  کیونکہ روڈ گاڑی چلانے کے لیے ہے پٹاخے جلانے کے لیے نہیں‘‘۔

یہ بھی پڑھیے

طلاق کے بعد عامر خان کا سابق اہلیہ کے ساتھ ڈانس

بالی ووڈ سپر اسٹار عامر خان کی ‘ہر فن مولا’ کی جھلک

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اتراکھنڈ کے رکن پارلیمنٹ اننتھ کمار ہیگڈے نے 14 اکتوبر کو ٹائر میجر سیئٹ لمیٹڈکے سی ای او او اننت وردھن گوئنکا کو  ایک طویل خط لکھا ہے جس میں انھوں نے عامر خان کے نئے اشتہار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے اشتہار سے ہندوؤں میں سخت بے چینی پائی جارہی ہے  ۔

انھوں نےاپنے خط  میں کہا ہے کہ آپ کے اشتہار جس میں عامر خان نے کام کیا ہے اس میں روڈ پر پٹاخے نہ جلانے کا پیغام دیا گیا ہے تاہم میں آپ کی توجہ ایک اور مسئلے کی جانب کروانا چاہتاہوں جس کی وجہ سے لوگ سڑکوں پر پریشانی کا شکار ہوتے ہیں۔

ہندو انتہاپسند جماعت بی جے پی کے وزیر نے خط میں مسلمانوں کے لیے بغض کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’مسلمانوں کی جانب سے جمعہ کے روز نماز کے نام پر روڈ کو بلاک کرنا اور  روزانہ مائیک پر اذان کا دیا جانا بھی  لوگوں کی پریشانی کاباعث بنتا ہے جس کی آواز بہت سے لوگوں کو پریشانی  ہوتی ہے ۔ اننتھ کمار نے بالی ووڈ کے مسلم ہیروز کا نام لیے بغیر کہا ’’اینٹی ہندو ہیروز‘‘ کا ایک گروپ ہمیشہ ہندوؤں کے جذبات مجروح کرتا ہے اور اپنی کمیونٹی کے بارے میں بات نہیں کرتا۔بہرحال میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ آپ اس واقعے کا نوٹس لیں جس میں آپ کی کمپنی کے اشتہار نے ہندوؤں میں بے چینی پیدا کی ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل گلوکار سونو نگم بھی اذان پر پابندی کے بارے میں بات کرچکے ہیں جس سے پورے بھارت میں ہنگامہ مچ گیا تھا۔

متعلقہ تحاریر