ہتک عزت کیس میں گلوکارہ میشا شفیع دو سال بعد عدالت میں پیش، استثنیٰ کی درخواست مسترد

لاہور کی سیشن عدالت میں مشیا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے دعوے میں گواہ صبا حمید کے بیان پر جرح مکمل کرلی گئی

گلوکارہ میشا شفیع اداکار علی ظفر کی جانب سے دائر کیے گئے ہتک عزت کے کیس میں دو سال بعد اچانک میشا شفیع بھی پیش ہوگئیں ،  پیش ہوتے ہی حاضری سے استثنیٰ دینے کی درخواستیں بھی عدالت میں دائر کردیں، عدالت نے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے میشا شفیع کے مزید گواہوں کو طلب کرتے ہوئے کارروائی ،16دسمبر تک ملتوی کردی۔

صوبائی دالحکومت لاہور کی سیشن عدالت میں گلوکار علی ظفر کی جانب سے گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف ہتک  عزت کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج خان محمود کی عدالت میں ہوئی عدالت میں میشا شفیع کی گواہ ان کی والدہ اداکارہ صبا حمید نامکمل جرح مکمل کرنے کیلئے پیش ہوئی ، جرح کے دوران وکیل علی ظفر نے صبا حمید سے سوال کیا کہ کیا آپ کومعلوم ہے الزامات کے بعد کسی ملٹی نیشنل کمپنی نے علی کو سائن نہیں کیا، اگر کل یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ میشا شفیع جھوٹ بول رہی ہے تو جو علی ظفر کا نقصان ہوا اسکی زمہ داری میشا لیں گی ؟۔

یہ بھی پڑھیے

میشا شفیع پاکستانی عدالت میں حاضر نہیں ہوسکتی دبئی میں کانسرٹ کریں گی

مجسٹریٹ کے بعد سیشن کورٹ کا میشا شفیع کو پیش ہونے کا حکم

اداکارہ  صبا حمید نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم اس بارے میں کہ علی ظفر کو کام ملا یا نہیں لیکن میری بیٹی سچ بول رہی ہے میں اس علاؤہ کچھ سوچنا بھی نہیں چاہتی۔انھوں نے کہا کہ علی ظفر نے دیگر خواتین کو بھی حراساں کیا ہے جس پر علی ظفر نے سوال کیا کہ کیا یہ درست ہے مختلف خواتین نے میشا کو بتایا کہ انکو بھی ہراساں کیاگیا سوال کے جواب میں صباء حمید نے کہا کہ جی یہ درست ہے مختلف خواتین میشا کو بتایا مگر میں بھی موقع پر موجود تھی جب یہ بتایا گیا۔ ادکارہ صبا حمید نے بیان دیا کہ یہ حقیقت ہے کہ خواتین جنسی ہراسانی سے  متعلق آپس تو بات کرتی ہیں لیکن  معاشرے سے راز رکھنا چاہتی ہیں ۔

سماعت ملتوی ہونے کےبعد میشا شفیع نے ضلع کچہری میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مجھے عدالت نے پہلی دفعہ طلب کیا ہے میں بیرون ملک سے بچوں کو چھوڑ کر حاضر ہوگئی ہوں  میرا کوئی ارادہ نہیں تھا کہ عدالت مجھے بولے میں نہ آو، میرے خلاف جھوٹے الزام لگائے گئے ہیں یہ بھی تو ایک قسم کی ہراساں کرنا ہی کہے گئے۔

واضح رہے کہ میشا شفیع کے خلاف علی ظفر نے تین سال قبل 2018 میں جنسی ہراسانی کا جھوٹا الزام لگانے پر ہتک عزت کا کیس دائر کیا تھا۔مذکورہ کیس کی سماعتیں گزشتہ تین سال سے جاری ہیں اور میشا شفیع اسی کیس میں پہلی بار دسمبر 2019 میں پیش ہوئی تھیں، جہاں انہوں نے اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا اور اب دو سال بعد دوبارہ عدالت پیش ہوگئیں۔

متعلقہ تحاریر