شعیب اختر اور ایمن خان کی ‘ٹک ٹاک’ پر انٹری

یوٹیوب کا میلہ لوٹنے کے بعد شعیب اختر کی ٹک ٹاک پر انٹری، اداکارہ ایمن خان نے بھی مداحوں کو خوشخبری سنادی

راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے مشہور پاکستان کرکٹ  ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر  شعیب اختر نے یوٹیوب اکاؤنٹ پر اکتیس لاکھ فالورز حاصل کرنے کےبعد  اب ٹک ٹاک پر بھی  انٹری دے دی ہے، ایمن خان نے بھی اپنے مداحوں کو بتایا ہے کہ اب وہ ٹک ٹاک پر بھی مزے مزے کی ویڈیوز شیئر کریں گی۔

راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی پہلی ٹک ٹاک ویڈیو کا لنک شیئر کیا اور لوگوں سے درخواست کی کہ انہیں ٹک ٹاک پر فالو کریں۔ اپنے ٹوئٹ میں انھوں نے کہا کہ ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر کرکٹ کے علاوہ بھی بہت کچھ ہوگا لیکن ذمہ داری کے ساتھ کرکٹ اور دیگر چیزوں کے متعلق مواد اپ لوڈ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے

میری بھاگ دوڑ کے دن ختم ہو گئے: شعیب اختر

آسٹریلین کرکٹ ٹیم کی جوتے میں شراب پینے کی ویڈیو وائرل، شعیب اختربھڑک اٹھے

شعیب اختر نے ٹک ٹاک پر اپنی پہلی ویڈیو میں لوگوں کو ایک خوبصورت پیغام دیا کہ آپ کو انٹرنیٹ پر کچھ بھی اپ لوڈ کرنے سے پہلے ذرا رکنا پڑے گا اور سوچنا پڑے گا کہ آپ کے اس طرز عمل سے کسی کو کوئی نقصان تو نہیں پہنچ رہا، کسی کی دل آزاری تو نہیں ہورہی سوچ سمجھ کر اپ لوڈ کیجئے۔

شعیب اختر کے تصدیق شدہ ٹک ٹاک اکاؤنٹ (shoaib.akhtar100) ہے۔ جس  کو محض ایک دن میں 88ہزار سات سو سے زائد صارفین فالو کرچکے ہیں جب کہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد لوگ ان کی ویڈیوز کو پسند کرچکے ہیں۔

دوسری جانب  پاکستان شوبزانڈسٹری کی معروف اداکارہ ایمن خان نے اپنے انسٹا گرام اکاؤنٹ سے ایک مختصر ویڈیوشیئر کی جس میں انھوں نے اپنے مداحوں کو اپنے ٹک ٹاک اکاؤنٹ کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ  وہ اب  ٹک ٹاک پر بھی  اپنے مداحوں کو مزے مزے کی ویڈیوز اور دیگر مستند مواد شیئر کریں گی۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by AIMAN MUNEEB (@aimankhan.official)

انھوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ  اگر آپ کو کسی ویڈیو میں کوئی چلینج نظر آئے تو آپ کیا کریں گے؟ رکیئے ٹھہریئے اور سوچیئے ، اگر آپ کو کئی بھی شک و شبہ ہے  تو کسی باشعور شخص یا دوست سے مشورہ کیجئے  یا پھر مستند آن لائن ذرائع سے رابطہ کیجئے ، فیصلہ کیجئے ایک محفوظ انتخاب کیجئے  کیونکہ یہ آپ کو یا کسی دوسرے کو خطرے میں ڈالنے سے بڑھ کر نہیں ہوسکتا

نقصان  دہ چیلنجز کو فوری طور پر رپورٹ کریں  اور اس کو اپنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر بالکل بھی شیئر نہیں کریں ۔

متعلقہ تحاریر