سونم کپور اور جاوید اختر بھی حجاب پر پابندی کیخلاف بول پڑے
بالی ووڈ اداکارہ سونم کپور اور بھارتی نغمہ نگار،شاعر اور اسکرپٹ رائٹر جاوید اختر بھی حجاب پر پابندی کیخلاف بول پڑے۔
سونم کپور نے بھارتی معاشرے میں پائی جانے والی انتہاپسندی اور دوغلے پن پرتنقید کیلیے اپنی انسٹاگرام اسٹوری کا سہارا لیتے ہوئے ایک طنزیہ تصویر شیئر کردی۔
یہ بھی پڑھیے
باحجاب بھارتی طالبہ مسکان دنیا بھر میں مزاحمت کی علامت بن گئی
ڈرتے ہیں بی جے پی والے ایک سریلی لڑکی سے ۔ ۔ ۔
سونم کپور نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر پگڑی پہنے ایک سکھ اور ایک باحجاب مسلمان خاتون کی تصویر لگائی۔پگڑی پہنے شخص کے نیچے لکھا تھا یہ قبول ہے جبکہ باحجاب خاتون کے نیچے لکھا تھا یہ قبول نہیں۔
دوسری جانب سیکولر نظریات کے حامل جاوید اختر نے بھی انتہاپسند بھارتی معاشرے کی منافقت پر کھل کر تنقید کی ۔
I have never been in favour of Hijab or Burqa. I still stand by that but at the same time I have nothing but deep contempt for these mobs of hooligans who are trying to intimidate a small group of girls and that too unsuccessfully. Is this their idea of “MANLINESS” . What a pity
— Javed Akhtar (@Javedakhtarjadu) February 10, 2022
جاوید اختر نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ میں کبھی حجاب یا برقع کے حق میں نہیں رہا۔ میں اب بھی اپنے موقف پر قائم ہوں لیکن اس کے ساتھ ہی میرے دل میں ان غنڈوں کے ہجوم کیلیے بھی شدید نفرت کے سوا کچھ نہیں ہے جو لڑکیوں کے ایک چھوٹے سے گروہ کو ڈرانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں ۔ کیا یہ”انسانیت“ کا خیال ہے؟ کتنے افسوس کی بات ہے۔
Secular people like me have the right to oppose burqa n hijab ( we have always done that) but not those who themselves have saffron shawls on their shoulders .Aren’t they of the same ideology that caused violence against Hindu girls in Manglore for having coffee in a restaurant.
— Javed Akhtar (@Javedakhtarjadu) February 10, 2022
جاوید اختر نے ایک صارف کی تنقید کے جواب میں لکھا کہ میرے جیسے سیکولر لوگوں کو برقع اور حجاب کی مخالفت کرنے کا حق ہے (ہم نے ہمیشہ ایسا کیا ہے) لیکن ان لوگوں کو نہیں جن کے کندھوں پر زعفرانی شالیں ہیں ۔کیا وہ اسی نظریے کے نہیں ہیں جس نے بنگلور کے ریستوران میں ہندو لڑکیوں پر کافی پینے پر تشدد کیا؟