گالا بسکٹ کا اشتہار اب نہیں چلے گا

اسلام آباد: پیمرا نے گالا بسکٹ کے اشتہار پر پابندی عائد کردی ہے۔

پیمرا نے گالا بسکٹ کے اشتہار پر پابندی عائد کرتے ہوئے اشتہارات کمپنیوں کو تنبیہہ کی ہے کہ ایسے اشتہارات پر فحش مناظر دکھانے سے پرہیز کریں۔

مذکورہ اشتہار میں اداکارہ مہوش حیات نے کمپنی کے گانے پر رقص کیا ہے جسے مذہبی حلقوں کی جانب سے ناقابل قبول قرار دیا جارہا ہے۔ مذہبی حلقہ اس اشتہار کو فحش مان رہا ہے، جبکہ کئی افراد اسے کلچر کا حصہ قرار دے رہے ہیں۔

اشتہار کے دفاع میں کئی لوگوں نے دلائل پیش کیے ہیں جن کا کہنا ہے کہ اشتہار میں چاروں صوبوں کی ثقافت کو اجاگر کیا گیا ہے۔ اداکارہ نے اشتہار میں قابل اعتراض ملبوسات زیبِ تن نہیں کیے، اس لیے اسے فحاشی نہیں کہا جاسکتا۔

دفاعیوں نے پیمرا سے سوال کیا ہے کہ اشتہار کو فحاشی قرار دینے کی وجہ بتائی جائے؟ کونسی چیز فحاشی کے زمرے میں آتی ہے اور کونسی نہیں؟ پیمرا کو ابھی یہ سیکھنے کی ضرورت ہے۔

دوسری جانب کچھ سینئر میڈیا ورکرز نے اشتہارات کمپنیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ کمپنیوں کو اشتہار بناتے ہوئے یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ کن منصوعات کی تشہیر کی جارہی ہے۔ اگر اشتہار بسکٹ کا ہو تو کسی اداکارہ کے رقص کی ضرورت نہیں ہوتی۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں صحافی انصار عباسی نے اپنے ٹوئٹ میں اس اشتہار پر تنقید کرتے ہوئے اسے "مجرا” قرار دیا تھا۔ انہوں نے پیمرا اور عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ادارے کہاں ہیں؟

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے