مس مارول میں تقسیم ہند کا منظر فلماتے ہوئے شرمین عبید غمگین کیوں ہوئیں؟
مس مارول میں تقسیم ہند کی ایسی کوئی خاص منظر کشی نہیں کی گئی جس پر کوئی دکھی ہو۔ناقدین سوال کررہے ہیں کہ کیا شرمین عبید کوقیام پاکستان کا دکھ تھا جو فلم عکسبند کراتے ہوئے امڈ آیا
مارول اسٹوڈیوز کی پہلی مسلم سپر ہیروفلم مس مارول کی چوتھی اور پانچویں قسط میں قسط میں ہدایت کاری کرنے والی آسکر ایوارڈ یافتہ پاکستانی فلمساز شرمین عبید چنائے نے دعویٰ کیا ہے کہ سیریز میں تقسیم ہند کا منظر فلماتے ہوئے پوری ٹیم نے تقسیم کے درد کو محسوس کیا۔
البتہ ناقدین شرمین عبید چنائے کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں کہ مس مارول میں تقسیم ہند کی ایسی کوئی خاص منظر کشی نہیں کی گئی جس پر کوئی دکھی ہو۔ناقدین سوال کررہے ہیں کہ کیا شرمین عبید کوقیام پاکستان کا دکھ تھا جو فلم عکسبند کراتے ہوئے امڈ آیا۔
یہ بھی پڑھیے
ماہرہ خان اور فہد مصطفیٰ کی فلم قائداعظم زندہ باد کا پریمیئر
مہوش حیات نے مس مارول کے ذریعے ہالی ووڈ میں قدم رکھ دیا
بھارتی اخبارانڈین ایکسپریس کے مطابق شرمین عبید کہتی ہیں کہ انہوں نے مارول سنیماٹک یونیورس سیریز کے پارٹیشن سیکوئنس کو فلمانے کے لیے حقیقی وقت گزارا، شو کے اس منظر پر کام کرتے ہوئے پورے عملے کو ایسا لگا جیسے انہیں 1947 میں واپس لے جایا گیا ہو۔
فلمساز نے ہندوستان ٹائمز کو بتایا کہ جب ہم پلیٹ فارم پر کھڑے تھے تو اس منظر میں سیٹ پر ایک ہزار کے قریب ایکسٹراموجود تھے جو سب کے سب 1947 میں واپس چلے گئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ جب کملا پلیٹ فارم پر چلتے ہوئے ان مکالموں کو سن رہی تھی، ایک لمحہ تھا جب سیٹ پر موجود ہم سب کو یقین نہیں آتا تھا کہ ہم تقسیم کو دوبارہ فلمانے اور اس نسل کو یہ کہانی سنانے کے قابل ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت جب ہم اس پلیٹ فارم سے گزرتے ہوئے فلم بندی کر رہے تھے، ہمیں واقعی خود کو 1947 میں پایا۔ ہم میں سے ہر ایک نے اس درد کو محسوس کیا کہ جو ان خاندانوں پر گزرا تھا اور ایسا محسوس ہوا کہ ہم تاریخ کی گواہی دے رہے ہیں۔