راحت فتح علی خان پھر ایف بی آر کے ریڈار پر،4.3 کروڑ روپے ٹیکس کا نوٹس

گلوکار نے دوران تفتیش صرف 2 بینک اکاؤنٹس کی موجودگی کا دعویٰ کیا تھا، تحقیقات میں خفیہ بینک اکاؤنٹس میں 6کروڑ روپے سامنے آگئے، تسلی بخش جواب نہ دینے پر نوٹس بھیج دیا گیا،ایک ماہ میں ادائیگی کی ہدایت

گلوکارراحت فتح علی خان فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ریڈار پر آگئے، ایف بی آر نے گلوکار کے خفیہ بینک اکاؤنٹس میں موجود 6 کروڑ روپے کی رقم کا سراغ لگاتےہوئے انہیں 3 کروڑ 40 لاکھ روپے ٹیکس کی ادائیگی  کا نوٹس بھجوادیا۔

گلوکار راحت فتح علی خان کو 3 کروڑ 40 لاکھ روپے ٹیکس کی ادئیگی کے لیے ایک ماہ کی مہلت دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

صبور علی نے لیاری کے سریلے نوجوان کی وڈیو شیئر کردی

اداکار ہارون شاہد نے انڈسٹری کا گھناؤنا سچ بےنقاب کردیا

ایف بی آر کے مطابق گلوکار نے تفتیش کے دوران اپنے صرف دو بینک اکاؤنٹس  ہونے کا دعویٰ کیا تھا تاہم ذرائع کے مطابق حساس اداروں، تحقیقاتی اداروں اور لینڈ  ریونیو نے ان کے خفیہ بینک اکاؤنٹس میں 6 کروڑ روپے کی موجودگی کا کھوج لگایا ہے۔

ایف بی آر نے ٹرانزیکشن کے حوالے سے پوچھ گچھ کیلیے گلوکار سے رابطہ کیا تھا تاہم اطمینان بخش جواب موصول نہ ہونے پر انہیں 4 کروڑ 30 لاکھ روپے ٹیکس ادائیگی کا نوٹس بھجواتے ہوئے ادائیگی کیلیے ایک ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ راحت فتح علی خان اس سے قبل بھی ٹیکس مقدمات کا سامنا کرچکے ہیں۔ 2020 میں ایف بی آر نے راحت  فتح علی خان کے بیرون ملک کنسرٹس سے حاصل ہونے والی آمدنی کی تحقیقات شروع کی تھیں۔

2017 میں ٹیکس چوری پر ان کے بینک اکاؤنٹس کیے گئے تھے۔ اس وقت ایف بی آر کا موقف تھا کہ یہ کارروائی  2015 میں 30 لاکھ روپے سے زائد کے انکم ٹیکس کی عدم ادائیگی پر کارروائی کی گئی ہے۔

2011 میں گلوکارکو غیر ملکی دورے سے واپسی کے بعد لاہور ریجنل ٹیکس آفس بلایا گیا  تھا۔ ایف بی آر کے ممبران کا کہنا تھا  کہ بورڈ کے بار بار نوٹیفیکیشن کے باوجود انہوں نے گزشتہ پانچ سالوں سے ٹیکس ادا نہیں کیا۔اس موقع پر راحت فتح علی خان  نے پاکستانی ٹیکس قوانین اور طریقہ کار سے لاعلمی کا اظہار کیا تھا اور وعدہ کیا تھا کہ وہ وقت پر ٹیکس گوشوارے جمع کرائیں گے۔

متعلقہ تحاریر