فلمی ناقد نے قائد اعظم زندہ باد کو سنگھم کا چربہ قرار دیدیا
نوجوان نے فلم کی کہانی اور مناظر پر شدید تنقید کرتے ہوئےاپنے پیسے واپس کرنے کا مطالبہ بھی کردیا
آسٹریلیا میں مقیم پاکستانی فلمی ناقد نے فہد مصطفیٰ اور ماہرہ خان کی فلم قائد اعظم زندہ باد کو بالی ووڈ کے ہدایت کار روہت شیٹھی کی فلم سنگھم کا چربہ قرار دیدیا۔
نوجوان نے فلم کی کہانی اور مناظر پر شدید تنقید کرتے ہوئےاپنے پیسے واپس کرنے کا مطالبہ بھی کردیا۔
یہ بھی پڑھیے
ماہرہ خان اور فہدمصطفیٰ کی فلم قائد اعظم زندہ باد نمائش کیلیے پیش
لندن نہیں جاؤں گا اور قائداعظم زندہ باد فلمی شائقین کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب
پاکستانی میڈیا لاؤنج کے فیس بک پیج پر شیئر کردہ وڈیو کی ابتدا میں فلمی ناقد کا کہنا ہے کہ مقامی ٹیلنٹ اور مقامی سنیما کو فروغ دینا چاہیے اس لیے ہم قائد اعظم زندہ باد کو سپورٹ کریں گے۔
نوجوان کا کہنا تھا کہ سنیما پہنچا تو ہال میں صرف 6 لوگ موجود تھے تاہم اس نے یہی خیال کیا کہ اب لوگ آئیں گے اوراب سنیما بھر جائے گا لیکن ایسا نہیں ہوا۔
نوجوان نے بتایا کہ فلم میں فہد مصطفیٰ کی انٹری بہت شاندار تھی لیکن پولیس والی گاڑی کو دیکھ کر اندازہ ہوا کہ بالکل ایسا ہی منظر اجے دیوگن کی فلم سنگھم میں بھی تھا جس میں وہ شیشہ توڑ کر جیب ہال کے اندر گھساتے ہیں، گاڑی گھومتی اور پھر پاؤں زمین پر رکھنے کا شاٹ آتا ہے اور بالکل یہی منظر فہد مصطفیٰ کی انٹری میں بھی شامل تھا لیکن ساتھ میں ایک اور منظر میں فلم میٹرکس کے منظر کو بھی کاپی کیا گیا تھا۔
نوجوان فلمی ناقد نے فلم دیکھنے کے بعد واپسی پر راستےمیں ہی ویڈیو ریکارڈکرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ میرے ضمیر نے یہ گوارا نہیں کیا کہ میں گھر جانے کا بھی انتظار کروں، میں اپنا قدرتی ردعمل دینا چاہتا تھا۔
نوجوان نے فلم کی کہانی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فلم کی کہانی اتنی مستند تھی کہ تم نے کبھی زندگی میں رشوت لی تو جیب میں رکھا رشوت کا نوٹ اللہ کی طرف سے خود ہی جعلی ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ سمجھ ہی نہیں آرہا تھا کہ قائد اعظم زندہ باد دیکھنے آیا ہوں یا سنگھم دیکھنے آیا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں آسٹریلیا جیسے ملک میں رہتا ہوں، یہاں سب کچھ گھنٹے کے حساب سے چلتا ہے،25 ڈالر فی گھنٹہ کے حساب سے آپ کی سیلری ہوتی ہے تو 3 گھنٹے کے 75 ڈالر میں نے فلم دیکھنے کے لگائے اور 22 ڈالر کا ٹکٹ خریدا ، یوں ان لوگوں نے میرا 97 ڈالر کا نقصان کیا ہے جوکہ 16،17 ہزار روپے کا کام بنتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے کوئی شکایت نہیں ہے بس میرا 16،17 ہزار روپے واپس کرو، میں 16،17 ہزار روپے کا بکرے کا بچہ لیکر پالتا تووہ اگلی بقرعید پر اتنا بڑا ہوجاتا کہ منڈی جاکر بیچتا تو امیرہوجاتالیکن میں نے یہ کیا فلم دیکھ لی۔