آر آر آر کے آسکر جیتنے کی راہ میں بھارتی سیاست کے آڑے آنے کا خدشہ
باکس آفس پر کامیابی کے جھنڈے گاڑھنے کے بعد ایس ایس راجامولی کی فلم”آر آرآر “ 21سال میں آسکر کیلیے نامزدگی پانے والی پہلی بھارت فلم بننے جارہی ہے تاہم ٹرل آر کے آسکر جیتنے کی راہ میں بھارتی سیاست کے آڑے آنے کا خدشہ ہے۔ فلم کو آسکر کیلیے باقاعدہ نامزدگی میں متنازع فلم کشمیر فائلز سے مقابلے کا سامنا ہے۔
بالی ووڈ کی تاریخ میں 200 کروڑ روپے کا بزنس کرنے والی پہلی فلم کا اعزاز حاصل کرنے والی ٹرپل آر نے 1100 کروڑ کے لائف ٹائم کلیکشن کے ساتھ دنیا بھر میں طوفان برپا کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
بڑی فلموں کی ناکامی کےبعد بالی ووڈ میں اصلاحات کا مطالبہ زور پکڑ گیا
فلم قائد اعظم زندہ باد کے چوری شدہ پرنٹ کی” دراز پی کے “پر فروخت جاری
بھارتی میڈیا کے مطابق توقع کی جارہی ہے کہ ایس ایس راجامولی کی ٹرپل آر 2023 میں منعقد ہونے والے اکیڈمی ایوارڈز کے لیے سب سے آگے ہو گی۔ ورائٹی کے مطابق رام چرن اور جونیئر این ٹی آر کی اس فلم کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ جیمز کیمرون کے ایکشن، حساسیت اور جارج ملر کے بلند عزائم کی حامل اس فلم میں گولڈن ٹرافی گھر لانے کی پوری اہلیت موجود ہے ہے، اس میں گولڈن ٹرافی کو گھر لانے کے لیے کیا کرنا ہے، لیکن ایک مسئلہ ہے ، اس فلم کو بھارت کی آفیشل فلم کے طور پر نامزدگی درکار ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تیلگو فلم بھارت کو باآسانی آسکر دلواسکتی ہے حالانکہ دیگر بین الاقوامی فلمیں جیسا کہ کوریا کی”ڈسیشن ٹو لیو “اور میکسیکو کی”بارڈو “پہلے ہی پسندیدہ فلموں میں شامل ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس اینڈ سائنسز کے اراکین کے لیے آخر کار جو کچھ پیش کیا جائے گا اس میں سیاست ایک اہم کردار ادا کرتی ہے ۔
بالکل اسی طرح جیسے 2013 میں عرفان خان اور نمرت کور کی تنقیدی طور پر سراہی جانے والی”دی لنچ باکس“ کو آسکر میں باضابطہ نامزدگی سے روک دیا گیا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تیلگو زبان کی فلم کو کشمیر فائلز جیسی ہندی فلم کو آگے بڑھانے کے لیے آسکر کی دوڑ میں شامل ہونے سے روکا جا سکتا ہے۔ وویک اگنی ہوتری کی فلم کو آسکر ایوارڈز میں بھارت کی طرف سے نامزدگی کیلیے پہلی ترجیح قرار دیا جارہاہے۔