قرۃ العین بلوچ نے بلاول بھٹو سے 1.3کھرب کی عالمی امداد کا حساب مانگ لیا

گلوکارہ قرۃ العین بلوچ نے بلاول بھٹو سے عالمی برادری سے جمع کی گئی امداد کا حساب مانگ لیا۔

قرۃ العین بلوچ نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پرپاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ شیئر کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سیلاب زدہ علاقوں میں صورتحال مزید خراب ہونے کاخدشہ ہے، عالمی ادارہ صحت

عاطف اسلم نے سیلاب متاثرین کیلیے کم لاگت کے خیمے متعارف کرادیے

 

وڈیو میں سی این این کی  چیف  انٹرنیشنل نامہ نگار کلیریسا وارڈ  پنجاب  کے ضلع بہاولپور  کی تحصیل کرمپور میں دریائے سندھ  اور سندھ کی سب سے بڑی منچھر جھیل میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں نکل مکانی کرنے والے افراد کی مشکلات کے بارے میں بتا رہی ہیں۔

کلیریسا وارڈ نے بتایا کہ کرم پور کے ایک طرف دریائے اور دوسری طرف منچھر جھیل کے سیلاب ریلے ہیں جس کی وجہ سے پانی کو نکاسی کی جگہ نہیں مل رہی اور لوگ بے سرو سامانی کے عالم میں اپنا بچاکچھا سامان لیکر نقل مکانی پر مجبور ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ لوگوں کے پاس کھانے کیلیے کچھ نہیں ہے اور انہیں یہا ں کوئی کھانا تقسیم کرنے والا یا امدادی رضا کار نظر نہیں آیا البتہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ  حکومت پاکستان سیلاب متاثرین کی ہرممکن مدد کررہی ہے لیکن تباہی اتنے وسیع پیمانے پر ہے کہ ہر ایک تک امداد پہنچنا بہت مشکل ہے۔

قرۃ العین بلوچ نے وڈیو کے کیپشن میں سیلاب متاثرین تک امدادی رضا کار اور امداد نہ پہنچنے کے معاملے پر سوال اٹھاتے ہوئے لکھاکہ  بلاول بھٹو نے ایک کھرب 30 ارب روپے کی جو امداد جمع کی  تھی   وہ کہاں ہے؟امدادی رضاکار کہاں ہیں؟

متعلقہ تحاریر