عالمی یوم ذہنی صحت پر ماورا حسین، منشا پاشا اور ماہرہ خان نے کیا کیا؟

گزشتہ روز دنیا بھر میں ذہنی صحت کا عالمی دن منایاگیا۔اس موقع پر پاکستانی شوبز انڈسٹری کے خوبصورت چہروں  ماورا حسین، منشا پاشا اور ماہرہ خان نےاپنے تجربات اور خیالات کو سوشل میڈیا کے ذریعے صارفین تک پہنچایا۔

ماورا حسین نے صارفین کو بتایا کہ وہ کس طرح ذہنی صحت کے مسائل سے دوچار ہوئیں اور کیسے انہوں نے ان مسائل پر قابو پایا،منشا پاشا نے بھی اس حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی جبکہ ماہرہ خان نے اپنا پورا دن ذہنی صحت کی بحالی کے مرکز میں منشیات کے عادی بچوں کے ساتھ گزارا۔

یہ بھی پڑھیے

عروہ حسین اور سائرہ یوسف نے جشن میلاد النبی کس طرح منایا؟

علی ظفر کی چکن کڑاہی بنانے کی دوسری کوشش صارفین کو پسند آگئی

 

ماورا حسین نے اپنی اور اپنی والدہ کی ساحل پر بیٹھنے کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھاکہ  آج ذہنی صحت کے عالمی دن پر میں 2015 کی اس تصویر کو شیئر کرنا چاہتی ہوں جب مجھے پہلی باربے چینی کی تشخیص ہوئی تھی اور مجھے بتایا گیا تھا کہ مجھے پوری زندگی گھبراہٹ کے حملوں اور اضطراب کے ساتھ رہنا پڑے گا۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Mawra Hocane (hussain) (@mawrellous)

انہوں نے لکھا کہ یہ میرے اور میری ماں کے لیے بہت زیادہ   معلومات تھی، ہم نہیں سمجھتے تھے کہ دوڑتے دل کا اصل مطلب کیا ہے لیکن ہم جانتے تھے کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ ہیں اور ہم میں سے ہر کسی نے کبھی نہ کبھی اس صورتحال سے گزرنا ہے ۔

انہوں نےکہاکہ آپ میں سے ہر ایک جو گھبراہٹ کے حملوں،کان بجنے اور بے ترتیب دھڑکن سے نمٹ رہا ہے، مجھے آپ  بے حد فخر ہے کہ آپ بہت  کچھ برداشت کررہے ہیں اور مجھے امید ہے کہ آپ اس سب سے گزرتے ہوئے  حمایت اور محبت محسوس کررہے ہوں گے۔

ماورا حسین نے لکھا کہ اس پوسٹ کا مقصد آپ کو بتانا ہے کہ آپ اکیلے نہیں ہیں، کچھ دن مشکل ہوں گے لیکن اتنے زیادہ نہیں۔ بس سانس لیں… سانس چھوڑیں… یہ بہتر ہو جائے گا اور انشا اللہ ہو گا۔
اداکارہ منشا پاشا نے  اس حوالے سے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک وڈیو شیئر کی۔انہوں نے کہا کہ آج وہ دن ہے جب ہم سب کو اپنی ذہنی صحت کےبارے میں سوچنا چاہیے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Mahira Khan (@mahirahkhan)

انہوں نے کہا کہ میں نےخود  کافی  عرصے کیلیے سوشل میڈیا سے وقفہ لیا کیونکہ میں اپنی  ذات اور اپنی ذہنی صحت پر توجہ دینا چاہتی تھی۔ انہوں نےکہا کہ کبھی کبھی اتنی زیادہ معلومات آتی ہیں کہ بندہ کنفیوژ ہی ہوجاتا ہے۔ انہوں نے صارفین کو مشورہ دیا کہ اپنے آپ کو توجہ دیں ،اپنی ذہنی صحت پر توجہ دیں، اپنے گھر والوں  اور دوستوں سے بات کریں، صرف اپنے آپ اور اپنی صحت ذہنی صحت پر توجہ دیں۔

انہوں نے وڈیو کے کیپشن میں لکھا کہ دماغی صحت کے عالمی دن پر آپ سب کے لیے ایک چھوٹی سی خواہش ہے،ہم بعض اوقات یہ بھول جاتے ہیں کہ ذہنی صحت جسمانی صحت کی طرح اہم ہے۔ ہم اپنے ظاہر پر اتنا وقت صرف کرتے ہیں پھر کیوں نہ کچھ وقت باطن کے لیے نکالیں۔انہوں نے مزید لکھا کہ امید ہے کہ آپ سب آج ہی اپنے آپ کو اور اپنے خاندان اور دوستوں کو چیک کرنے کے لیے کچھ وقت نکالیں گے۔

اداکارہ ماہرہ خان نے عالمی یوم ذہنی صحت کا پورا دن ذہنی صحت کی بحالی کے مرکز میں منشیات کے عادی بچوں کے ساتھ گزارا۔انہوں نے اس حوالے سے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک وڈیو شیئر کی ہے جس میں انہیں  بحالی مرکز میں منشیات کے عادی بچوں کے ساتھ مختلف سرگرمیوں میں شریک دیکھا جاسکتا ہے۔ وڈیو میں ماہرہ خان نے ذہنی صحت کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا ہے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Mahira Khan (@mahirahkhan)

ماہرہ خان نے وڈیو کے کیپشن میں لکھا کہ میں نے پورا دن آس  بحالی مرکز برائے  اطفال و نسواں میں گزارا۔ میں نے جو کہانیاں سنی ہیں وہ دل کو چھونے والی تھیں ،میں اس لڑکے کو نہیں بھول سکتی جو اپنےمنشیات فروش بھائی کی وجہ سے ہیروئن کا عادی   بنا۔ یہ چھوٹا سامعصوم لڑکا میرے بیٹے  جیسی عمر کا تھا،میں اس کی آنکھوں میں صدمہ دیکھ سکتی تھی۔

انہوں نے لکھا کہ میں اس لڑکی کو کبھی نہیں بھول  پاؤں گی جس نے مجھے گلے لگایا اور بے بسی سے روئی۔ میں اس کے ساتھ رونے کے علاوہ  اسکی کوئی مدد نہیں کرسکتی تھی ۔ مجھے اب بھی شدید غصہ ہے کہ وہ اس صورتحال سے گزری۔ میرا خون کھولتا ہے کہ وہ لوگ آزاد گھوم رہے ہیں۔

ماہرہ خان نے مزید لکھا کہ ہمارے ممالک میں لاتعداد بچے، عورتیں اور مرد مشکلات کا شکار ہیں۔ نشے  کی لت اور ہرقسم کی بدسلوکی سے لڑرہے ہیں،انہیں نشے کی لت   اور اس سب کے دوران ملنے والے ذہنی صدمے سے نجات دلانے کیلیے  ایک محفوظ جگہ فراہم  کرنے پر دی برٹش ایشین ٹرسٹ اور آس ٹرسٹ کی بے حد مشکور ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میں  جانتا ہوں کہ مجھے کیا کرنا ہے اور  مجھے امید ہے کہ میں ایک دن انشاء اللہ کر سکوں گی۔

انہوں نے اپیل کی کہ براہ کرام آپ سب پہلے سے زیادہ مہربان بنیں، ہمیں اندازہ نہیں ہے کہ لوگوں پر کیا گزر رہی ہے ۔ براہِ کرم آگاہی پھیلائیں اور ذہنی بیماری سے جڑے کسی بھی بدنما داغ اور شرم کو دور کریں۔ برائے مہربانی عطیہ کریں، براہ کرم رضاکارانہ طور پرخدمات انجام دیں ،یہاں تک کہ ان بچوں کے پاس جانے اور ان کے ساتھ  ایک دن گزارنے سے بھی ان کا دن روشن ہوجاتا ہے۔

ماہرہ خان نے کہا کہ  میں نے ان کی آنکھوں میں امید کی ہلکی سی چمک دیکھی ہے،میں خدا سے دعا اور امید کرتی ہوں کہ ان میں سے ہر ایک اپنے پیروں پر کھڑا ہو جائے اور ایک ایسا مستقبل دیکھے جس کا وہ مستحق ہے۔انشااللہ

متعلقہ تحاریر