جوائے لینڈ پر پابندی: سندھ ہائیکورٹ سے مسترد، لاہور ہائیکورت سماعت کرے گا
سندھ ہائی کورٹ نے فلم جوائے لینڈ پر پابندی لگانے ،فلم کا لائسنس اور سنسرشپ سرٹیفکیٹ منسوخ کرنے کی درخواست مسترد کردی جبکہ لاہور ہائیکورٹ نے ایسی ہی درخواست کو باقاعدہ سماعت کیلئے مقررکردی ہے
سندھ ہائی کورٹ نے پاکستانی فلم جوائے لینڈ پر پابندی لگانے کی درخواست مسترد کردی ہے۔ درخواست گزار نے عدالت سے فلم کا لائسنس اور سنسر شپ سرٹیفکیٹ منسوخ کرنے کی استدعا کی۔
سندھ ہائی کورٹ میں ایک شہری نے فلم جوائے لینڈ پر پابندی لگانے ،فلم کا لائسنس اور سنسر شپ سرٹیفکیٹ منسوخ کرنے کی درخواست دائر کی تھی تاہم عدالت نے درخواست کو مسترد کردیا ۔
یہ بھی پڑھیے
پروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز پاکستان میں فلموں پر لگنے والی پابندیوں سے مایوس
سندھ ہائی کورٹ میں درخوست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ جوائے لینڈ میں انتہائی قابل اعتراض مواد ہے اور اسکی ریلیز آئین کے آرٹیکل 227 کی خلاف ورزی ہے، اس پر پابندی عائد کی جائے ۔
درخواست گزار نے موقف اپنایا تھا کہ فلم میں انتہائی قابل اعتراض مواد ہے جو ہمارے معاشرے کی سماجی اقدار اور اخلاقی معیارات کے مطابق نہیں ہے ۔ یہ شرافت اور اخلاقیات کے واضح طور پر منافی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے جوائے لینڈ کی سینما گھروں میں نمائش پر پابندی عائد کرنے کے لئے دائر درخواست پر رجسٹرار آفس کااعتراض کو ختم کرتے ہوئے کیس کو سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم دے دیا ۔
لاہور کے مقامی شہری محمد بلال شفیق نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ جس میں وفاقی حکومت ،پیمرا، سینٹرل فلم سینسر بورڈ سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے
درخواست میں موقف اختیار کیا گی اہے کہ فلم اسلامی معاشرے میں خاندانی نظام کیخلاف منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔ درخواست میں فلم کی نمائش پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا تھا ۔