لاہور میں تنازعات سے بھرپور لکس اسٹائل ایوارڈز کا انعقاد

ہدایت کار شرمین عبید چنائے نے گھریلو تشدد کے الزامات کی زد میں آنے والے اداکار فیروز خان کو بہترین اداکار کے ویورز چوائس ایوارڈ کیلیے نامزد کرنے پر 2012 میں ملنے والا لکس اسٹائل ایوارڈ واپس کرنے کا اعلان کردیا۔

لاہور میں  گزشتہ روز منعقد ہونے والے لکس اسٹائل ایوارڈز تنازعات کا شکار ہوگئے۔

ہدایت کار شرمین عبید چنائے نے گھریلو تشدد کے الزامات کی زد میں آنے والے اداکار فیروز خان کو بہترین اداکار کے ویورز چوائس ایوارڈ کیلیے نامزد کرنے پر 2012 میں ملنے والا لکس اسٹائل ایوارڈ واپس کرنے کا اعلان کردیا۔

اداکارہ نمرہ جیکب کو بے باک لباس پہن کر تقریب میں شرکت کرنے پر تنقید کاسامنا کرنا پڑگیا۔

یہ بھی پڑھیے

معروف اداکار اور کامیڈین اسماعیل تارا 73 سال کی عمر میں انتقال کر گئے

کیا حسنین لہری ارب پتی ماڈل لجین مضاضہ کے عشق میں گرفتار ہو گئے؟

شرمین عبید چنائے نے انسٹاگرام اسٹوریز پر لکھا کہ  ’’لکس ایک بیوٹی برانڈ ہے جو خواتین کو صابن فروخت کرتا ہے لیکن اس نے ایک ایسے شخص کی نامزدگی کی اجازت دینے کا انتخاب کیا ہے جس نے اپنی سابقہ ​​بیوی کے ساتھ بدسلوکی کی ہے ‘‘۔

 شرمین عبید نے مزید کہا کہ”اس کی سرپرست کمپنی یونی لیور کی ایک عالمی مہم ہے جو گھریلو تشدد  کی مخالف ہے اور اس کے خلاف آواز بلند کرتی ہے۔ کمپنی نے  اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف پر دستخط کررکھے ہیں جن میں صنفی مساوات  سے متعلق ہدف نمبر 5 بھی شامل  ہےتاہم پاکستان میں اس کے دفاتر ان اقدار کی پاسداری نہیں کررہے ‘‘۔

انہوں نے کہا کہ”2012 میں، مجھے لکس لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا جسے میں یونی لیور کو برانڈ کے طور پر واپس بھیجوں گی اور اب ان اقدار کے ساتھ اشتراک نہیں کروں گی۔ ایک معاشرے کے طور پر  ہمیں گھریلو تشدد کے خلاف ایک ساتھ کھڑا ہونا چاہیے اور ہمیں ان لوگوں کیخلاف آواز اٹھانی چاہیے جوگھریلو تشدد کے مرتکبین کو موقع مہیا کرتے ہیں  ‘‘۔

انہوں نے کہا کہ”یونی لیور اور لکس نے ایوارڈز اور معاشرے کو نقصان پہنچایا ہے اور ان کاتشدد کے مرتکبین کو جشن منانے کی اجازت دینا ٹھیک نہیں ہے“۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by LUX Style Awards (PK) (@luxstylepk)

لکس اسٹائل ایوارذ نے  شرمین عبید چنائے کے الزامات کا جواب  دیتے ہوئے لکھا کہ  ”لکس اسٹائل ایوارڈز 2022 کی ویورز چوائس  کیٹیگری  کیلیے منتخب کردہ تمام نامزدگیاں ایوارڈز کی مداخلت سے پاک عوامی آرا پر مبنی ہیں ۔ہمارے آزادانہ اور شفاف انتخاب کا عمل تیسرے فریق کی نگرانی میں ہوتا ہے جس کا آڈٹ پرائس واٹر ہاؤس کوپرز کے ذریعے   کیا جاتا ہے، لکس اسٹائل ایوارڈز مختصر فہرست سازی، جانچ، یا کسی بھی گزارشات یا نامزدگیوں کے اخراج میں حصہ نہیں لے سکتا“۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by LUX Style Awards (PK) (@luxstylepk)

دوسری جانب اداکارہ نمرہ جیکب کو لکس اسٹائل ایوارڈ میں بے باک لباس ہہن کرشرکت کرنا مہنگا  پڑگیا۔ انسٹاگرام صارفین نے اداکارہ کو نامناسب تبصروں سے نوازا ہے۔

متعلقہ تحاریر