علی ظفر کے استفسار پر چیٹ جی پی ٹی نے معاشی بحران کا حل پیش کردیا

علی ظفر نے مصنوعی ذہانت پر چلنے والے چیٹ بوٹ سے  مستقبل قریب میں پاکستان کے معاشی بحران اور روپے کی گرتی ہوئی قدر کے بارے میں سوال کیا تھا۔

پاکستان شوبز انڈسٹری کےمایہ ناز گلوکار و اداکارعلی ظفر کے استفسار پر مصنوعی ذہانت کے تحت چلنے والے چیٹ بوٹ’ چیٹ جی پی ٹی‘ نے پاکستانی معاشی بحران کا حل پیش کردیا۔

علی ظفر نے چیٹ جی پی ٹی سے  مستقبل قریب میں پاکستان کے معاشی بحران اورروپے کی گرتی ہوئی قدر کے بارے میں سوال کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

فیروز خان کا مبینہ بے بنیاد الزامات پر سابقہ اہلیہ اور فنکاروں کو ہتک عزت کا نوٹس

فیروز خان کا قابل نفرت اقدام، ثروت گیلانی کا عدالت جانے کا اشارہ

علی ظفر نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور وزیراعظم شہبازشریف کو مخاطب کرتے ہوئے لکھاکہ  میں نے مصنوعی ذہانت پر مبنی ایپ ChatGPT سے پوچھا کہ وہ مستقبل قریب میں پاکستان کے معاشی بحران  کے بارے میں کیا پیش کرےتی ہے۔

علی ظفر کے سوال کے جواب میں چیٹ جی پی ٹی نے لکھاکہ”پاکستان کی معیشت روپے کی بے قدری ، مہنگائی کی بڑھتی ہوئی شرح اور کمزور حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے بحران کا سامنا کررہی ہے۔مستقبل قریب میں پاکستان  کو بدستور روپے کی بے قدری کا سامنا کرنا پڑے گا جومعاشی بحران کا سبب بنے گی اور اس کےمعیشت پر قلیل اور طویل مدتی اثرات مرتب ہوں گے“۔

چیت جی پی ٹی کے مطابق”موجودہ معاشی بحران کے فوری اثرات  بیروزگاری،قوت خریدمیں کمی،ٹیکسز کی بلندشرح اوراشیائے ضروریہ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی صورت میں سامنے آئیں گے، مزید یہ ہے کہ سرمائے اور بینکوں سے قرض کی  فراہمی کمی کے باعث کاروبار کرنا مشکل ہوجائےگا ، اس کے نتیجےمیں صنعتیں بند ہوں گی اور روزگار کے مواقع مزید کم ہوجائیں گے“۔

چیٹ جی پی ٹی نے تجویز کیا ہے کہ” پاکستان کی معیشت کو طویل مدت میں بہتر بنانے کے لیے اسے درآمدی اشیا پر محصولات کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ بیرون ملک ممکنہ خریداروں کو ہدف بناکر تشہیری مہمات کے ذریعے برآمدات کو بڑھاکر اپنے غیر ملکی تجارتی تعلقات کو بہتر بنانے پر توجہ دینی چاہیے“۔

چیت جی پی ٹی نے مزید کہاکہ”حکومت کو مقامی صنعتوں میں بھی سرمایہ کاری بڑھانی چاہیے تاکہ وہ عالمی سطح پر زیادہ مسابقتی بن سکیں۔ اس سے مقامی طور پر روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور وقت کے ساتھ ساتھ پاکستانی معیشت کی تعمیر میں مدد ملے گی“۔

چیٹ جی پی ٹی نے مزید کہا کہ”مجموعی طور پر، اگرچہ پاکستان کی موجودہ معاشی صورتحال کرنسی کی قدر میں تیزی سے کمی کے باعث تشویشناک نظر آتی ہے، لیکن اگر حکومتی ادارے اور نجی سرمایہ کاریکساں طور پر سخت اقدامات کیریں تو بحالی ممکن ہوسکتی  ہے“ ۔

متعلقہ تحاریر