سندھ اسمبلی:طلبہ یونین کی بحالی کا تاریخی بل  متفقہ طور پر منظور

سندھ کی تمام نجی و سرکاری جامعات اور کالجز میں 2ماہ میں طلبہ یونینز کا قیام عمل میں لایاجائے گا،بل کی منظوری پر ایوان نعروں سے گونج اٹھا،بلاول بھٹو کی ملک بھر کے طلبہ کو مبارکباد

سندھ اسمبلی نے طلبہ یونین کی بحالی کا تاریخی بل متفقہ طور پر منظور کرلیا۔سندھ طلبہ یونین کی بحالی کے حوالے سے قانون سازی کرنے والا پہلا صوبہ بن گیا۔بل کی منظوری کے بعد ایوان زندہ ہیں طلبہ زندہ ہیں کے نعروں سے گونج اٹھا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے تاریخی کامیابی ملک بھر کے نوجوانو ں کو مبارکباد دی ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اس بل کی منظوری کو ایک تاریخی واقعہ قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ اس سے تعلیمی اداروں میں مثبت ماحول پروان چڑھے گا۔

یہ بھی پڑھیے

تعلیمی اداروں میں طلبا یونینز بحال کرنے کا بل سندھ اسمبلی میں زیربحث

جماعت اسلامی کامیاب،سندھ حکومت نے بلدیاتی قانون پر گھٹنے ٹیک دیے

جمعے کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں سندھ اسٹوڈنٹس یونین بل 2019ءایوان میں پیش کیا گیا۔  اپوزیشن کے تمام پارلیمانی گروپوں پی ٹی آئی، ایم کیوایم، جی ڈی اے اور جماعت اسلامی نے بھی بل کی حمایت کی ۔ایوان کو بتایا گیا کہ طلبہ یونین کی بحالی کے مسودہ قانون میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی گئی ہے۔طلبا یونینز پر 1984میں پابندی لگائی گئی تھی اور اب سندھ اسمبلی ایک قانون کے ذریعے اسے ختم کررہی ہے اس طرح سندھ طلبا یونین کو بحال کرنےوالا پہلا صوبہ بن گیا ہے۔

ایوان نے جب اس بل کی متفقہ طور پر منظوری دی تو فلک شگاف نعروں کے ذریعے اس کا خیرمقدم کیا گیا ۔ارکان نے طلبہ یونینز کے حق میں نعرے لگائے۔ایوان کو بتایا گیا کہ جامعات دو ماہ میں طلبہ  یونین  کی بحالی کے لئے ضروری قواعد مرتب کریں گی ۔

 اس موقع پروزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ نے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج تاریخی دن ہے ،طلبہ یونینز پر ایک آمر  کے دورمیں پابندی لگی تھی جسے آج سندھ اسمبلی نے ختم کردیا ہے۔ طلبا یونینز نفرت اور اشتعال انگیز سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیں گی،اس تاریخ ساز فیصلے کا کریڈٹ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو جاتا ہے جنہوں نے اس حوالے سے طلبا کی رہنمائی بھی کی تھی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی نے بل کے حوالے سے ہمارا بھرپور ساتھ دیا ہے جبکہ دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بھی بل کی حمایت کی ہے۔

بل میں کہا گیا ہے کہ  تعلیمی اداروں میں ہڑتال، کلاسز کے بائیکاٹ  اور تعلیمی اداروں میں  اسلحہ لانا جرم ہوگا ۔ہر سال طلبہ  یونین کے الیکشن ہونگے، منتخب نمائندوں کو جامعات کے سینیٹ و سنڈیکیٹ میں نمائندگی دی جائےگی، تکریم اساتذہ، طلبہ کے اعلیٰ سماجی ،تعلیمی معیار کو یقینی بناناطلبہ یونین کی ذمے داری ہوگی۔

طلبہ یونین کی بحالی

بل کے مطابق سندھ کی تمام نجی و سرکاری جامعات، کالجز اور فنی تعلیم کےاداروں میں طلبہ یونینز کا قیام عمل میں لایاجائے گا۔ سندھ اسٹوڈینٹس یونین ایکٹ کے تحت قانون کے نافذ العمل ہونے کے دوماہ کے اندر جامعات طلبہ یونینز کے لئے قواعد مرتب کرنے کی پابند ہونگی ۔ہر تعلیمی ادارے میں طلبہ یونین کےہر سال الیکشن ہونگے اور 7سے 11 طلبہ کی یونین کا انتخاب کیاجائے گا۔

بل کے مطابق طلبہ یونین کے منتخب نمائندوں کو درسگاہ کی انسداد ہراسانی کمیٹی میں طلبہ یونین کا ایک نمائندہ شامل ہوگا ۔طلبہ یونین ایکٹ کے تحت تعلیمی ادارے میں خلاف آئین سرگرمی،نفرت و اشتعال انگیز اقدامات اور اسلحہ لانے پر پابندی ہوگی۔ طلبہ یونین ایکٹ کے تحت تدریسی تعلیمی و انتظامی امور میں رخنہ ڈالناجرم ہوگا  جبکہ تفریق و ناانصافی کو روکنے کے لئے طلبہ یونینز کردار ادا کریں گی۔

سندھ طلبا یونین ایکٹ کی شق کے تحت تکریم اساتذہ سماجی و جمہوری اقدار کا فروغ صحت مند بامعنی بامقصد مکالمے کا فروغ طلبہ یونین نمائندوں کی بنیادی ذمہ داری ہوگی ۔سندھ طلبا یونین ایکٹ کے تحت یونینز طلبہ کے  حقوق اور ا ن کے مفاد کے تحفظ اور طلباکی سماجی و تعلیمی بہبود کے لئے کام کریں گی ۔بل کی منظوری کے بعد سندھ اسمبلی کا اجلاس پیر کی دوپہر تک ملتوی کردیا گیا۔

سندھ میں طلبہ یونین کی بحالی پر چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے ملک بھر کے  طلبہ و طالبات کو مبارکباد پیش کی ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج میں بہت فخر محسوس کررہا ہوں کہ سندھ میں طلبہ یونین کو بحال کرکے ہم شہید بھٹو کے وژن اور شہید بے نظیر کے مشن کو مکمل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں،آمر ضیا نے پاکستان کےنوجوانوں سے یہ حق چھینا تھا،اب سندھ نے طلبہ یونینوں کو بحال کردیا ہے،باقی ماندہ پاکستان کو بھی ایسا ہی کرنا چاہیے۔

واضح رہے کہ 28جنوری کو کراچی دھرنے کے خاتمے کے موقع پر جماعت اسلامی اور سندھ حکومت کے درمیان طے پانے والے معاہدے میں  پیپلزپارٹی کی قیادت نے صوبے میں طلبہ یونین کی بحالی  کی یقین دہانی بھی کرائی تھی۔

متعلقہ تحاریر