پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے25منحرف ارکان ڈی سیٹ قرار

منحرف ارکان کو اتفاق رائے سے ڈی سیٹ قرار دیا گیا ہے، حمزہ شہباز کو ووٹ دیکر ارکان نے انحراف کیا، چیف الیکشن کمشنر: گھناؤنی سیاست کا ایک اور باب بند ہوگیا،اسد عمر

الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی میں حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ کا ووٹ دینے والے تحریک انصاف کے 25 منحرف ارکان کو ڈی سیٹ کر دیا۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے تحریک انصاف کے منحرف ارکان کے خلاف ریفرنس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے بتایا کہ اتفاق رائے سے منحرف ارکان کو ڈی سیٹ قرار دیا گیا ہے۔ حمزہ شہباز کو ووٹ دیکر ارکان نے انحراف کیا۔

یہ بھی پڑھیے

لاہور ہائیکورٹ، ایڈووکیٹ جنرل کو کام سے روکنے پر چیف سیکرٹری سے جواب طلب

روزنامہ ڈان نے نگراں حکومت سے متعلق حامد میر کا دعویٰ غلط ثابت کردیا

الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا قوم کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں کہ آج اس گھناؤنی سیاست کا ایک اور باب بند ہوگیا ہے، یہ لوگ پیسہ لگا کر حکومت میں آتے ہیں اور مزید پیسہ کماتے ہیں۔

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آج پنجاب کی امپورٹڈ حکومت اب عملی طور پر ختم ہو چکی ہے، نام نہاد وزیرُاعلیٰ حمزہ شہباز کوئی شرم کریں اور آج الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد فوری استعفیٰ دیں، کوئی ایک ایسی روایت چھوڑیں جس پر انھیں کوئی تو مثبت کمنٹ دیا جا سکے۔

سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ  کہا کہ  دیر آید درست آید۔ بالاخر الیکشن کمیشن نے لوٹوں کو کیفرِ کردار تک پہنچا دیا۔ پی ٹی آئی منحرف اراکین ڈی سیٹ۔ جعلی وزیراعلیٰ صاحب!شیروانی واپس لٹکانے کا وقت ہوا چاہتا ہے۔

ڈاکٹر شہبازگل نے لکھا کہ  پنجابی لوٹے نااہل ہو گئے۔ جن کا ضمیر مردہ ہوا تھا آج سیاسی طور پر مردہ ہو گئے۔ خان کو بتایا تو خان نے کہا اللہ الحق ہے۔

سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے لکھا کہ چھوٹے لوٹوں کو اب پریشانی لگ جانی ہے کہ پیسے واپس نہ کرنے پڑ جائیں۔ اور بڑیے لوٹوں نے بھی عمران خان کے نام پر ووٹ لئے تھے اور واسکٹ پہن کے خود کو بڑے لیڈر سمجھ بیٹھے تھے۔

متعلقہ تحاریر