ارشد شریف کے قتل کے بعد میڈیا پر دباؤ ڈالنے والوں پر عامر متین پھٹ پڑے
عامر متین نے میڈیا کو احکامات جاری کرنے والوں کو مشورہ دیا ہے کہ تمام سرکشوں کو ارشد شریف کی طرح ماردیا اور ملک میں سیدھا مارشل لا نافذ کردیا جائے۔
سینئر صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف کے قتل کے بعد سینئر صحافی اور اینکر عامر متین میڈیا پر دباؤ ڈالنے والی قوتوں کیخلاف پھٹ پڑے ۔
عامر متین نے میڈیا کو احکامات جاری کرنے والوں کو مشورہ دیا ہے کہ تمام سرکشوں کو ارشد شریف کی طرح ماردیا اور ملک میں سیدھا مارشل لا نافذ کردیا جائے۔
یہ بھی پڑھیے
ارشد شریف قتل کیس: ابھی جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کی ضرورت نہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ
عامر متین نے گزشتہ روز ارشد شریف کی یاد میں ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے صحافی دوستوں کے ایک اجتماع کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ہماری ایک روایت ہے کہ دوستوں کی سالگرہ ایک ساتھ مناتے ہیں اور ارشد ہمیشہ کیک لانے پر اصرار کرتا تھا۔پیارے بھائی تم بہت یاد آؤگے۔
We had a tradition of celebrating each other’s birthday. Arshad always insisted to bring cake. You will be missed dear brother. https://t.co/4Bs1JyB8Q4 pic.twitter.com/sp1LSwUgOg
— Amir Mateen (@AmirMateen2) October 24, 2022
عامر متین کے ٹوئٹ پر ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے ان سے چند سوالات کیے کہ آپ کے کتنے دوستوں نے آج سیاہ پٹیاں باندھ کر پروگرام کیے؟ کتنے صحافیوں نے’ صحافت جرم نہیں ہے ‘کا ہیش ٹیگ استعمال کیا؟ کتنے اینکرز نے اپنے پروگرام ریکارڈ کرائے؟ کتنوں نے وہ باتیں کھل کر کہیں جو وہ کہنا چاہتے تھے؟ یہ ارشد شریف کے دوستوں کیلیے دکھ اور شرم کا دن ہے۔
Amir,
How many of these friends wore black bands on their shows today?
How many journalists resonated with #JournalismIsNotACrime?
How many anchors recorded their programs?
How many said openly what they wanted to say?
…its a day of sorrow & a day of shame for his “friends” https://t.co/uj90AlYIjJ
— Osama Bin Javaid (@osamabinjavaid) October 24, 2022
عامر متین نے صارف کے سوالات پر جواب دیتے ہوئے لکھا کہ آپ نے بہت اہم نکتا اٹھایا۔ آج نوے فیصد پروگرام نے ارشد کے قتل کو صرف مجبوری سمجھ کر صرف ٹالا اور بیہودہ سیاست کی باتیں ہوئیں۔ یہاں تک کہ وہ لوگ جو اس تشدد کے شکار رہے اور پروگرام میں لیلا پوتی سے کام لیتے رہے۔کچھ تو مزہ بھی لے رہے تھے کہ ہور گنے چوپو۔
آپ نے بہت اہم نکتا اٹھایا۔ آج نوے فیصد پروگرام نے ارشد کے قتل کو صرف مجبوری سمجھ کر صرف ٹالا اور بیہودہ سیاست کی باتیں ہوئیں۔ یہاں تک کہ وہ لوگ جو اس تشدد کے شکار رہے اور پروگرام میں لیلا پوتی سے کام لیتے رہے۔کچھ تو مزہ بھی لے رہے تھے کہ ہور گنے چوپو https://t.co/4VN0bXTGcK
— Amir Mateen (@AmirMateen2) October 25, 2022
انہوں نے مزید لکھا کہ یہ اک سبق ہے کہ آئندہ کوئ حب الوطنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس کی تشریح بھی پوچھ لے۔ اور جب آڈر آئے تو راتوں رات یو ٹرن ماریں اور اپنا دماغ استعمال کیے بغیر حکم کی تعمیل کریں۔ زیادہ تر میڈیا مالکان کے نوکر صحافی یا تو حکم کی تعمیل کریں یا گھر بیٹھیں۔
سوال یہ ہے کہ اگر آپ کا ارشد شریف کے قتل میں کوئ ہاتھ نہی تو پھر ہر چینل کو فون کر کے ڈرایا کیوں جا رہا ہے کہ کیا کہنا ہے اور کیا نہیں۔ سیدھا مارشل لا لگائیں اور ہر سرکش کو ارشد شریف کی طرح مروا دیں۔ اتنے ڈرامے کی کیا ضرورت ہے
— Amir Mateen (@AmirMateen2) October 25, 2022
عامر متین نے مزید لکھاکہ سوال یہ ہے کہ اگر آپ کا ارشد شریف کے قتل میں کوئ ہاتھ نہی تو پھر ہر چینل کو فون کر کے ڈرایا کیوں جا رہا ہے کہ کیا کہنا ہے اور کیا نہیں۔ سیدھا مارشل لا لگائیں اور ہر سرکش کو ارشد شریف کی طرح مروا دیں۔ اتنے ڈرامے کی کیا ضرورت ہے۔