سینیٹر اعظم سواتی  نے دوران حراست مبینہ تشدد میں ملوث افسران کے نام بتادیے

میجر جنرل فیصل اور سیکٹر کمانڈر فہیم نے مجھ پر تشدد کیا، میں توقع کرتا ہوں کہ مجھ پر ہونے والے ظلم کی اعلی عدالتی تحقیق کی جائے گی اور ملوث افسران کو عہدے سے ہٹایا جائے گا، رہنما تحریک انصاف

تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی نے گرفتاری کے دوران فوجی افسران پر تشدد کا الزام عائد کرتے ہوئے مبینہ تشدد میں ملوث افسران کے نام  بھی بتادیے۔

سینیٹر اعظم سواتی نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال سے اپنی درخواست کی فوری سماعت کی اپیل کرتے ہوئے خود پر ہونے والے تشدد کی اعلیٰ عدالتی تحقیقات، تشدد میں ملوث افسران کی برطرفی اور تشدد کے نشانات مٹانے والے  میڈیکل بورڈ کےڈاکٹرز کے خلاف بھی کارروائی کا مطالبہ کردیا۔

یہ بھی پڑھیے

اعظم سواتی خود پر تشدد کرنے والے ایف آئی اے حکام کے خلاف سپریم کورٹ پہنچ گئے

اعظم سواتی کی ضمانت منظور: پاسپورٹ اور 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم

سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ  مجھ پر تشدد اور زیادتی کے ذمے دار رانا ثنااللہ اور موجودہ حکومت نہیں ہے، یہ چھوٹے اداکار ہیں، ایف آئی اے کو جواب دینا ہو گا کہ کس کے کہنے پر میرے خلاف ایف آئی آر کاٹی گئی، میری معصوم پوتیوں کے سامنے مجھے مارا پیٹا گیا اور پھر مجھے کن نامعلوم افراد کے حوالے کیا گیا؟

انہوں نے کہا کہ انکے ڈاکٹروں سے بھی پوچھا جائے گا کہ میرے جسم پر تشدد کے نشان کس کے کہنے پر مٹائے؟ آخر کیسے 15 دن گزرنے کے بعد بھی یہ تشدد انہیں نظر نہیں آیا اور کیسے مجھے جسمانی ریمانڈ پر انکے حوالے کیا جاتا رہا ؟

سینیٹر اعظم سواتی نے الزام عائد کیا کہ میجر جنرل فیصل اور سیکٹر کمانڈر فہیم نے مجھ پر تشدد کیا، میں توقع کرتا ہوں کہ مجھ پر ہونے والے ظلم کی اعلی عدالتی تحقیق کی جائے اور میرے 2 مجرموں کو ایک سینئیر پارلیمینٹیرین سے ماورائے آئین و قانون زیادتی اور دوران حراست تشدد کا مداوا کرنے کے لیے فوری اپنے عہدے سے ہٹایا جائے۔

انہوں نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال اور سپریم کورٹ کے معزز ججز سے اپنی درخواست کی فوری سماعت کی بھی اپیل کی۔

سینیٹر اعظم سواتی نے آرمی چیف سے درخواست کی کہ  اپنی ریٹائرمنٹ سے قبل آئی ایس آئی کے سیاسی ونگ کو دفن کردیں کیونکہ یہ پاکستان کی مسلح افواج کی نشانی کا علمبردار نہیں ہے ، یہ پاکستان کی ذلت  ورسوائی کے ذمے دار ہیں۔

متعلقہ تحاریر