پاکستان میں کرونا ویکسین آنے میں مزید کتنی دیر لگے گی؟

پہلے کہا جارہا تھا کہ رواں برس 15 جنوری کے بعد کرونا ویکسین دستیاب ہوگی لیکن فی الحال ایسا ہوتا نظر نہیں آرہا۔

پاکستان کے صوبہ سندھ کی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت سے اطلاع آئی ہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کی ویکسین آنے میں مزید وقت لگے گا۔

صوبہ سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو صوبے میں حکومتی جماعت پیپلز پارٹی کے چیئرمین کی پھوپھی بھی ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ اُنہیں پہلے بتایا گیا تھا کہ رواں برس جنوری کے مہینے کی 15 تاریخ کے بعد کرونا سے بچاؤ کی ویکسین دستیاب ہوگی مگر فی الحال ایسا ہوتا نظر نہیں آرہا۔

وزیر صحت نے بتایا ہے کہ سندھ حکومت نے ویکسین لگانے کے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔ پہلے مرحلے میں کراچی اور حیدرآباد اور اُس کے بعد ہر ڈویژن میں کرونا ویکسین لگائی جائے گی۔ ویکسین کے نیٹ ورک کا انتظام سندھ کے ہر ضلعے میں کیا جائے گا۔

ڈاکٹر عذرا کے مطابق دنیا بھر کے معیار کے مطابق پاکستان میں بھی پبلک اور پرائیوٹ فرنٹ لائن ورکرز کو ویکسین پہلے مرحلے میں لگائی جائے گی۔

ویکسین لگانے کے انتظام کے بارے میں اُنہوں نے بتایا کہ محکمہ صحت ویکسین مینجمنٹ سسٹم بنائے جس سے ویکسین کی ٹریکنگ بھی کی جا سکے گی۔ اس نظام کے تحت ویکسین کے استعمال اور دستیابی کے متعلق آگاہی عام ہوسکے گی۔ ویکسین لگائے جانے کے بعد استعمال شدہ مٹیریل کو تلف کرنے اور دیگر ضروری حفاظتی انتظامات کے سلسلے میں بھی تربیت دی جائے گے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں فی الحال چینی ساختہ ویکسین کے ٹرائلز جاری ہیں۔ ٹرائلز مکمل ہونے کے بعد چین کی ویکسین پاکستان میں عام لوگوں کو فراہم کی جا سکے گی۔

یہ بھی پڑھیے

جماعت اسلامی ہند کی کرونا ویکسین کی حمایت

پاکستان کے پڑوسی ملک انڈیا میں مقامی طور پر تیار کردہ ویکسین کو عالمی سطح پر منظوری ملک گئی ہے اور وہاں ویکسین انتہائی کم قیمت پر دستیاب ہے جبکہ وہاں فائزر کی ویکسین بھی برآمد کی گئی ہے جو لوگوں کو مرحلہ وار لگائی جا رہی ہے۔

متحدہ عرب امارات میں بھی چینی ساختہ اور امریکی ویکسینز عام دستیاب ہیں اور شہریوں کو لگائی جا رہی ہیں۔ مگر پاکستان میں ویکسین کی جلد دستیابی ممکن نظر نہیں آتی۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے