پاکستان میں کرونا کے خلاف نعرے تبدیل عملی اقدام کا فقدان
پہلے کرونا سے متعلق نعرہ ’کرونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے‘ تھا جسے تبدیل کر کے ’کرونا وباء ہے احتیاط جس کی شفاء ہے‘ کردیا گیا ہے۔

پاکستان میں وفاقی حکومت نے کرونا وائرس کا نعرہ تبدیل کردیا ہے لیکن وباء سے بچاؤ کی ویکسین کے لیے اقدامات نہیں کیے جارہے ہیں۔
اسلامی نظریاتی کونسل نے وفاقی حکومت سے نعرہ تبدیل کرنے کی سفارش کی تھی جسے مانتے ہوئے حکومت نے نعرہ تبدیل کردیا ہے۔ پہلے پاکستان میں وفاقی حکومت کا وباء سے متعلق نعرہ ’کرونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے‘ تھا جسے تبدیل کر کے ’کرونا وباء ہے احتیاط جس کی شفاء ہے‘ کردیا گیا ہے۔
اس ضمن میں وزارت مذہبی امور نے وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارش اور وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد وزارتِ مذہبی امور نے کرونا وبا ء کے سلوگن کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ ‘‘کرونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے’’ کے استعمال کی ممانعت ہو گی۔ آگہی کیلئے ‘‘کرونا ایک وباء ہے، احتیاط جس کی شفاء ہے’’ استعمال کیا جائے#Corona pic.twitter.com/kcq1NyLCYK
— Ministry of Religious Affairs & Interfaith Harmony (@MORAisbOfficial) March 17, 2021
پاکستان میں کرونا وائرس کی وجہ سے اب تک 13 ہزار سے زیادہ افراد انتقال کر چکے ہیں جبکہ اس وقت فعال کیسز کی تعداد 22 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ ملک میں کرونا وائرس کی تیسری لہر کا بھی آغاز ہوچکا ہے جس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ یہ زیادہ جان لیوا ہے۔
کرونا وائرس کی تیسری لہر کو ایک طرف پہلے سے زیادہ جان لیوا قرار دیا جارہا ہے تو دوسری جانب حکومت اس وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کے لیے اقدامات نہیں کر رہی ہے کیونکہ اس کی توجہ نعرے تبدیل کرنے پر ہے۔ اس وقت ملک میں جس طرح مرحلہ وار ویکسین لگائی جارہی ہے اس پر بھی عوام کو شدید تحفظات ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
کراچی فیملی فیسٹیول: کرونا ایس او پیز کی نشاندہی پر افسر معطل
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر حکومت پاکستان کے اس اقدام پر تنقید کی جارہی ہے۔ صحافی وسیم عباس نے لکھا کہ ’کون کہتا ہے حکومت کام نہیں کرتی۔‘
وفاقی حکومت نے کورونا سے پورا سال لڑا کر اب بتایا ہے کہ لڑنا نہیں ہے۔۔
وفاقی کابینہ نے پچھلا نعرہ ختم کرکے نیا نعرہ جاری کردیا۔۔
کون کہتا ہے حکومت کام نہیں کرتی۔ pic.twitter.com/Isbf5QuVM0— Waseem Abbasi (@Wabbasi007) March 17, 2021
وسیم عباس کی اس ٹوئٹ پر صارفین نے حکومت پر مزاحیہ انداز میں تنقید کی ہے۔ ایک صارف نے لکھا کہ ’حکومت کا اگلا نعرہ یہ ہوگا کہ کرونا سے احتیاط نہیں بلکہ دوستی کرلیں۔‘
ویسے اگلا نعرہ ہوگا "کورونا سے احتیاط نہیں بلکہ دوستی کرلیں”
— Irfan Hur (@IrfanHur1) March 17, 2021
ایک اور صارف نے مزاحیہ سوال کیا کہ ’کیا لانگ مارچ ملتوی ہونے کے بعد کرونا بھی ملتوی نہیں ہوگا؟‘
عباسی صاحب کیا لانگ مارچ ملتوی ہونے کے بعد کرونا بھی ملتوی نہیں ہو گیا۔@Wabbasi007
— Saqib Hameed Saqi (@SaqibHameedSaq3) March 17, 2021
کرونا وائرس کا نعرہ تبدیل ہونے کے بعد عوام کا طنزیہ انداز میں کہنا ہے کہ ہزاروں زندگیاں چھین لینے والے کرونا وائرس کی تیسری لہر کے دوران حکومت پاکستان نے حیرت انگیز طور پر ایک قابل فخر اقدام اٹھایا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت وباء کے خلاف شب و روز کام کر رہی ہے۔ پاکستان کے اس اقدام کی عالمی سطح پر تعریف کی جارہی ہے کیونکہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دنیا کے تمام ممالک کے مقابلے میں عالمی وباء کے خلاف حکومت پاکستان سب سے زیادہ سنجیدہ ہے۔ اس اقدام سے نہ صرف ملک سے کرونا وائرس کا خاتمہ ہوگا بلکہ وباء سے متاثرہ افراد بھی صحتیاب ہوجائیں گے۔