انڈیا کی صورتحال دنیا بھر کے ممالک کے لیے سبق

انڈیا میں وائرس ایک دن میں ساڑھے 3 ہزار شہریوں کی جانیں نگل گیا۔

انڈیا میں کرونا کی بدترین صورتحال ریاست کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ دیگر ممالک کے لیے سبق ہے کہ وہ کرونا کے کیسز کم ہونے کی صورت میں بھی الرٹ رہیں اور کرونا سے بچاؤ کی ایس او پیز پر عمل درآمد کرتے رہیں بصورت دیگر انہیں بھی انڈیا جیسے حالات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

انڈیا میں کرونا کیسز کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر تقریباً 4 لاکھ افراد وبا کا شکار ہورہے ہیں۔ جمعے کو 3 لاکھ 86 ہزار 452 کیسز سامنے آئے جوکہ اب تک کسی بھی ملک میں ایک دن میں رپورٹ ہونے والے سب سے زیادہ کیسز ہیں۔ کرونا کی ستم ظرفی صرف یہیں تک محدود نہیں ہے۔ وائرس ایک دن میں ساڑھے 3 ہزار شہریوں کی جانیں بھی نگل گیا۔ حالات ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کررہے ہیں۔

ملک میں یومیہ ہزاروں افراد وبا کے باعث ابدی نیند سو رہے ہیں جبکہ مریضوں کی بڑی تعداد اسپتالوں میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کیا انڈیا میں ویکسین کی قلت دنیا کو متاثر کرے گی؟

ایک ارب سے زیادہ آبادی والے ملک میں جب کرونا کی پہلی لہر آئی تو ستمبر 2020 میں ایک دن میں 93 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے۔ حکومت نے ہنگامی طور پر متعدد ریاستوں میں لاک ڈاؤن کردیا۔

سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ایس آئی آئی) اور بھارت بائیو ٹیک کی جانب سے ہنگامی بنیادوں پر 2 ویکسینز کووی شیلڈ اور کوویکس تیار کی گئیں اور شہریوں کو لگانے کا عمل بھی شروع کردیا گیا۔

اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ فروری 2021 تک کیسز میں خاطر خواہ کمی آئی اور کیسز 93 ہزار سے 11 ہزار تک آگئے جس پر حکومت نے کچھ زیادہ ہی سکون کا سانس لے لیا۔ انڈیا کے یونین ہیلتھ منسٹر ڈاکٹر ہرش وردھن  نے 8 مارچ کو بیان دیا کہ انڈیا کرونا کو شکست دینے کے آخری مرحلے میں ہے۔

حکومت کی غیر ذمہ داری کا آغاز ریاست مغربی بنگال کے انتخابات سے ہوا جس میں ہر سیاسی جماعت نے خوب ریلیاں نکالیں۔ انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی انتخابی ریلیوں میں عوام کی کثیر تعداد پر فخر کرتے رہے۔ عوام بھی ایس او پیز کو بھلا بیٹھی تھی۔

پھر بیساکھی اور ہولی کا تہوار آیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کا ایک دوسرے سے ملنا جلنا ہوا۔ تابوت  میں آخری کیل مہا کنبھ میلے نے ٹھونکی جس میں دنیا بھر سے لاکھوں افراد نے شرکت کی۔

بنارس کنبھ میلہ
TIMES OF INDIA

انڈیا کا آج یہ حال ہے کہ یومیہ 4 لاکھ کے قریب کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔ یکم اپریل سے 28 اپریل تک کرونا کے باعث 52 صحافی ہلاک ہوگئے۔

ریاست اس ہنگامی صورتحال کو سنبھانے میں ناکام ہے۔ پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک کو بھی انڈیا سے سبق لینا چاہیے کہ وہ کیسز کم ہونے کی صورت میں بھی کرونا سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر اپنانے میں کسی قسم کی لاپرواہی نہ کریں اور اس وقت تک سکون کا سانس نہ لیں جب تک یہ عالمی وبا جڑ سے ختم نہیں ہوجاتی ہے۔

متعلقہ تحاریر