کرونا کیسز میں اضافے کے ساتھ کاروباری سرگرمیاں عروج پر
نجی لیبارٹریز کے مطابق کرونا کیسز کی مثبت شرح 40 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
پاکستان کے صوبہ سندھ میں کرونا کیسز کی مثبت شرح میں تشویشناک اضافہ ہوگیا ہے لیکن صوبے میں کاروباری سرگرمیاں مزید زور پکڑ گئی ہیں۔
8 مارچ کو این سی او سی نے فیصلہ کیا تھا کہ ملک بھر میں جہاں کرونا کیسز کی شرح 8 فیصد سے تجاوز کرے گی وہاں کاروبار ہفتے میں صرف 5 دن کھلے گا اور تمام کاروباری سرگرمیاں رات 8 بجے بند کردی جائیں گی۔ تاہم اب سندھ میں کرونا کیسز کی مثبت شرح کہیں زیادہ بڑھ چکی ہے لیکن صوبے بھر میں کاروباری سرگرمیاں جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
کرونا کی وباء سے پاکستان کو اب بھی خطرہ؟
ادھر سندھ میں ہی نجی لیبارٹریز نے کرونا ٹیسٹ کے مثبت ہونے کی تشویشناک صورتحال ظاہر کی ہے۔ گذشتہ 24 گھنٹوں میں مختلف لیبارٹریز میں کرونا ٹیسٹ کی مثبت رپورٹس 40 فیصد تک پہنچ گئی ہیں۔ الخدمت لیب میں 90 ٹیسٹ میں سے 36 میں کرونا کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ ڈاؤ لیب میں کیے گئے ٹیسٹ میں 33 فیصد مثبت کیسز سامنے آئے ہیں۔ چغتائی لیب اور آغا خان میں کیے گئے 27 فیصد ٹیسٹ مثبت نکلے ہیں۔ جبکہ سول اسپتال میں بھی مثبت کیسز کی شرح 21 فیصد ہوگئی ہے۔
این سی او سی کے 8 فیصد کی مثبت شرح پر کاروبار بند کرنے کے فیصلے کے برعکس اب شرح بڑھنے کے باوجود کاروباری سرگرمیاں پہلے سے بھی زیادہ زور و شور سے جاری ہیں۔ پہلے جمعے کے روز بازار بند ہوتے تھے لیکن اب اس روز کاروبار کھلے ہیں اور بازاروں میں پہلے سے بھی زیادہ رش ہے۔ خصوصاً کراچی کے بازاروں میں رش کی وجہ سے روزانہ شہر میں ٹریفک جام معمول بن چکا ہے۔
اس صورتحال میں بھی سندھ حکومت نے کراچی میں یومِ علی کے جلوس اور القدس ریلی کی اجازت دی۔
یومِ علی (ع) کے جلوس کی وجہ سے ایم اے جناح روڈ کو نمائیش سے بلاک کردیا جائے گا۔
زوہر کے بعد دوبارہ کھلنے کی امید ہے۔برائے مہربانی متبادل راستوں سے گریز کریں۔#کراچی#Karachi #KhiAlerts #KhiTraffic#شہادتِ_امیرالمومنین_امام_علیؑ #شہادت_حیدر_کرارؑ
Via @RohailRamzanAli pic.twitter.com/wTgXSobcDd— Karachi Traffic Updates (@KhiTraffic) May 4, 2021
Procession of Al-Quds rally will held from Numaish towards Tibet Centre at 16:00, Cummuters are requested to use alternate routes.
*Please drive carefully.**For Further updates tune into SPFM 88.6*
*For any inconvenience please call 1915 (021-99216356-58)*— Karachi Traffic Police (@KtrafficpoliceE) May 7, 2021
جمعے کے روز سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے ٹوئٹر پر پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے کرونا کی وباء سے متعلق تفصیلات شیئر کیں۔ انہوں نے لکھا کہ ’گذشتہ 24 گھنٹوں میں سندھ بھر میں کرونا کی وباء کے باعث 24 افراد انتقال کر گئے ہیں جبکہ ایک ہزار 110 افراد میں وباء کی تصدیق ہوئی ہے۔‘
Over the last 24 hours, a total of 24 people have passed away due to #COVID19 in #Sindh while 1,110 people have tested positive. People please take this corona threat very very seriously #JaanHaiTouJahaanHai
— Murtaza Wahab Siddiqui (@murtazawahab1) May 7, 2021
مرتضیٰ وہاب نے اپنے پیغام میں عوام کو درخواست کی کہ کرونا کی وباء کو سنجیدہ لیا جائے کیونکہ جان ہے تو جہان ہے۔
مرتضیٰ وہاب کے بیان اور سندھ حکومت کے اقدامات سے لگتا ہے کہ صوبائی حکومت کے پاس نہ کوئی منصوبہ ہے اور نہ ہی کوئی منطق۔ جیسے جیسے مثبت کیسز کی شرح بڑھ رہی ہے ویسے ہی کاروبار بھی بند ہونے کے بجائے مزید بڑھ رہا ہے۔ حکومتی رہنما عوام کو احتیاط کا درس دے رہے ہیں لیکن بازار کھول کر عوام کو کرونا پھیلانے کا موقع بھی دے رہے ہیں۔