سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کے 87373 کیسز رپورٹ
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اب تک سندھ میں وبائی امراض کے 46 ہزار 350 سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔
سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کے نئے بحران نے سر اٹھا لیا، ہزاروں افراد ہیضے ، جلد ، پھیپھڑوں ، ٹائیفائیڈ ، سانپ کے کاٹنے اور دیگر امراض میں مبتلا ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں وبائی خصوصاً پیٹ کے امراض کے 87373 کیسز رپورٹ ہوئے۔ جن میں سے زیادہ تر کا تعلق صوبہ سندھ سے ہے۔
یہ بھی پڑھیے
سیلاب زدہ علاقوں میں صورتحال مزید خراب ہونے کاخدشہ ہے، عالمی ادارہ صحت
بے نظیر بھٹو کے آبائی شہر رتوڈیرو میں گیسٹرو سے مزید دو بچے جاں بحق
سرکاری ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ملک کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض کے پھیلاؤ میں شدت آ گئی ہے۔ جس کے سبب گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کے 87373 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جن میں سے 14686 افراد ہیضہ کے مرض میں مبتلا ہوگئے ہیں۔
صوبہ سندھ میں ایک روز کے دوران 10802 افراد ہیضے کے مرض کا شکار ہوئے۔ بلوچستان میں 1890، خیبر پختونخوا میں میں میں 1382 اور پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں سے 612 ہیضے کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
ملک کے حالیہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جلدی امراض کے 20016 سندھ میں 16107 اور بلوچستان میں 1802 کیسز رپورٹ ہوئے جب کہ خیبر پختونخوا میں 1168 افراد جلد کے امراض میں مبتلا ہوگئے۔
سیلاب زدہ علاقوں میں 15532 افراد پھیپھڑوں کے امراض میں مبتلا ہوئے، سندھ میں 11190 ، بلوچستان میں 1749 کیسز ، پنجاب میں 1374 اور کے پی 1219 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ذرائع کے مطابق ملک کے سیلاب متاثرین کے آنکھوں کے امراض میں مبتلا ہونے کے 655 واقعات سامنے آئے ہیں۔
24 گھنٹے میں سیلاب زرہ علاقوں میں ٹائیفائیڈ کے 384 کیسز جبکہ سانپ کے کاٹنے کے 5 کیس رپورٹ ہوئے۔ جن میں سے سندھ میں 3 اور بلوچستان میں 2 افراد کو سانپ نے کاٹ لیا ہے۔
سرکای ذرائع نے تصدیق کی کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیلاب زدہ علاقوں میں دیگر امراض کے بھی 34749 کیسز رپورٹ ہوئے۔