دوا ساز ادارے کو طبی کانفرنس میں کھانسی کے شربت کی تشہیر پر تنقید کا سامنا
ایس آئی یو ٹی کے مرکز حیاتیاتی اخلاقیات و ثقافت، ماہرین امراض و ادویہ ڈاکٹر سیمی جمالی، ڈاکٹر اظہر چغتائی، ہما رشید اور ڈاکٹر سروش سلیم نے دوا ساز ادارے کے اقدام کو غیر انسانی قرار دیدیا۔
دوا ساز ادارے نبی قاسم انڈسٹریز پروائیویٹ لمیٹڈ کو طبی کانفرنس میں کھانسی کے شربت کی تشہیر پر سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا کرنا پڑگیا۔
انگریزی روزنامہ دی نیو زکے سینئر رپورٹر محمد وقار بھٹی نے دوا ساز ادارے کے غیراخلاقی و غیرانسانی فعل کی نشاندہی کی تھی۔
یہ بھی پڑھیے
یونیسیف کا فوری عالمی امداد نہ ملنے پر سیکڑوں سیلاب متاثرہ بچوں کی موت کا انتباہ
’جی ایس کے‘ نے پاکستان میں’ غیرمنافع بخش‘ پیناڈول کی پیداوار روک دی
محمد وقار بھٹی نے اسلام آباد میں منعقدہ طبی کانفرنس میں موجود کھانسی کے شربت”ایسی فائل“ کے میس کوٹ کی تصویر اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر شیئر کرتے ہوئے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے سوال کیا کہ طبی کانفرنس میں دوا کی تشہیر، کیا یہ غیر انسانی نہیں ہے؟
Marketing medical products is the right of the industry, within ethical professional parameters. Here they are promoting with no evidence supporting the claim making it absolutely unacceptable. Also in extreme bad taste. Conference organizers should not accept these sponsors. https://t.co/3wYubJvAOo
— Centre of Biomedical Ethics and Culture, SIUT (@cbec_siut) October 30, 2022
وقار بھٹی کے ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی ) کے مرکز حیاتیاتی اخلاقیات و ثقافت کے ٹوئٹر نے کہا کہ طبی مصنوعات کی تشہیر اخلاقی پیشہ ورانہ پیمانوں کے اندر صنعت کا حق ہے، یہاں وہ اپنے دعوے کے کسی ثبوت کے بغیر اس دوا کی تشہیر کررہے ہیں جو کہ بالکل ناقابل قبول ہے اور انتہائی برا عمل ہے، کانفرنس کے منتظمین کو ان سپانسرز کو قبول نہیں کرنا چاہیے۔
Agree with you completely
— Seemin Jamali (@jamali_seemin) October 30, 2022
جناح پوسٹ گرویجویٹ میڈیکل سینٹر کی سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے وفار بھٹی کے موقف سے اتفاق کیا۔
At a medical conference what else are they gonna do ,
Another thing about this medicine , is it supposed to be used in children’s ?— Dr Azhar Chaghtai (@drchaghtai) October 30, 2022
ماہر امراض اطفال ڈاکٹر اظہر چغتائی نے اپنے تبصرے میں لکھا کہ طبی کانفرنس میں یہ لوگ اب اور کیا کرنے والے ہیں،اس دوا کے بارے میں ایک اور بات یہ ہے کہ کیا اسے بچوں کیلیے استعمال کرنا چاہیے؟
Cough and cold remedies promotion for use in children is definitely against evidence based medicine.
— Huma Rasheed (@humarasheed4) October 30, 2022
ماہر ادویات ہمارشید نے لکھا کہ بچوں کیلیے کھانسی اور زکام کے علاج کو فروغ دینا یقینی طور پر ثبوت پر مبنی دواؤں کے خلاف ہے۔
It’s unethical…the conference organisers must take responsibility and adapt ethical ways to fund these sessions
— Sarosh Saleem (@iSarosh) October 31, 2022
ماہر امراض اطفال اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سروش سلیم نے کہا کہ یہ غیر اخلاقی ہے،کانفرنس کے منتظمین کو ذمہ داری قبول کرنی چاہیے اور ان سیشنزکے فنڈزکیلیے اخلاقی طریقوں کو اپنانا چاہیے۔