دہائی بعد ہائبرڈ سورج گرہن کے نظارے؛ پاکستان نہیں دیکھا جا سکا

سائنسدانوں کے مطابق یہ انتہائی نایاب قسم کا سورج گرہن ہے جو 21ویں صدی میں صرف سات بار وقوع پذیر ہو گا۔ آخری ہائبرڈ سورج گرہن نومبر 2013 میں ہوا تھا جبکہ اگلا ہائبرڈ سورج گرہن 2031 میں متوقع ہے

دنیا کے کئی ممالک میں 20 اپریل بروز جمعرات ہائبرڈ سورج گرہن وقوع پزیر ہوگا تاہم پاکستان اور بھارت میں اسے دیکھنا ممکن نہیں ہوگا۔ یہ ہائبرڈ سورج گرہن آسٹریلیا، جنوبی مشرقی ایشیا، بحر الکاہل، بحر ہند اور انٹار کٹیکا کے کچھ حصوں میں دیکھا جاسکے گا۔

جمعرات کو یعنی آج جنوبی نصف کرہ میں ستارہ بین ایک نایاب مکمل سورج گرہن کا تجربہ کر سکیں گے، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ ہر صدی میں صرف چند بار ہی ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کہکشاں میں پہلی بار بلیک ہول دریافت کرلیا گیا، تصویر جاری

ہائبرڈ سورج گرہن اس وقت ہوتا ہے جب سورج، چاند اور زمین مکمل یا جزوی طور پر ایک دوسرے کے سامنے قطار میں لگ جاتے ہیں۔ سورج گرہن کا انحصار سورج، چاند اور زمین کے ایک سیدھ پر ہونے سے ہوتا ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی نایاب قسم کا سورج گرہن ہے جو 21ویں صدی میں صرف سات بار وقوع پذیر ہو گا۔ آخری ہائبرڈ سورج گرہن نومبر 2013 میں ہوا تھا۔ ناسا کے مطابق اگلا ہائبرڈ سورج گرہن 2031 میں متوقع ہے۔

ارتھ اسکائی کے مطابق اکیسویں صدی میں لگنے والے 224 سورج گرہن میں سے صرف سات ہائبرڈ ہوں گے۔ یہ واقعہ کو مزید خاص بنا دیتا ہے کیونکہ اگلا ہائبرڈ چاند گرہن 2031 تک نہیں ہو گا۔

چاند گرہن رات 9 بجکر 36 منٹ پر شروع ہوا۔ 19 اپریل کو EDT، مغربی آسٹریلیا، مشرقی تیمور، اور انڈونیشیا میں، 20 اپریل کو صبح 2:59 بجے EDT پر ختم ہونے سے پہلے۔ اس وقت کے دوران، چاند گرہن انگوٹھی کے سائز کے کنڈلی گرہن سے مکمل گرہن میں تبدیل ہو گیا اور دوبارہ واپس آگیا۔

دنیا بھر کے آسمان پر نظر رکھنے والوں کو 19-20 اپریل کو ایک نایاب آسمانی واقعہ دیکھنے کا موقع ملا کیونکہ ایک دہائی میں پہلی بار ہائبرڈ سورج گرہن نمودار ہوا۔

اس قسم کا سورج گرہن خاص طور پر غیر معمولی ہے، جو ہر صدی میں صرف چند بار ہوتا ہے، اور اس میں چاند کا سایہ زمین کی سطح سے گزرتا ہے، جس کے نتیجے میں کل اور کنڈلی گرہن کا مجموعہ ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

اطالوی خاتون موت کے 2سال بعد تک کرسی پر بیٹھی رہی

جب کہ بہت سے ممالک صرف جزوی گرہن کے طور پر اس واقعہ کا تجربہ کرنے کے قابل تھے، چاند سورج کے کچھ حصے کو چھپانے کے ساتھ، پاپوا نیو گنی نے تقریباً 87 فیصد سورج گرہن دیکھا، فرانس کے جنوبی علاقوں نے 93 فیصد کوریج کا تجربہ کیا، اور مارشل جزائر نے دیکھا۔ سورج کا 95 فیصد حصہ چاند سے چھپا ہوا ہے۔

اس مہینے کے چاند گرہن سے پہلے، آخری بار ہائبرڈ سورج گرہن نومبر 2013 میں ہوا تھا، اور اگلا سورج گرہن نومبر 2031 تک نہیں ہو گا۔ اگلی بار ان میں سے کوئی ایک متصل امریکہ سے نظر آئے گا مارچ تک نہیں ہو گا۔

متعلقہ تحاریر