ایک ارب 72 کروڑ روپے میں نیلام ہونے والے چینی گلدان میں کیا خصوصیات ہیں؟

فرانسیسی نیلام  گھر میں ایک خاتون نے اپنی مرحومہ والدہ سے وراثت ملا ایک چینی گلدان فروخت کے لیے پیش کیا جس کی مالیت 2 ہزار یورو تھی تاہم  نیلامی کرنے والے شخص اسے حیران کن طور پر 8 ملین یورو میں بیچ دیا، کہا جارہا ہے کہ گلدان 20ویں صدی کا ہے تاہم اسے 18 ویں صدی کا بتا کر 8 ملین یورو میں نیلام کیا گیا

فرانس کے ایک نیلام گھر کے ملازم نے 2 ہزار یورو مالیت کا چینی گلدان 8 ملین یورو میں بیچ دیا۔ عام سا چینی گلدان جوکہ پاکستانی روپے میں 4 لاکھ روپے مالیت کا تھا اسے حیرن کن ایک ارب 72 کروڑ روپے میں فروخت  کیا گیا ۔

فرانسیسی نیلام گھر میں ایک خاتون نے اپنی مرحومہ والدہ سے وراثت ملا ایک چینی گلدان فروخت کے لیے پیش کیا جس کی مالیت 2 ہزار یورو تاہم  نیلامی کرنے والے شخص  اسے حیران کن طور پر 8 ملین یورو میں بیچ دیا ۔

یہ بھی پڑھیے

برازیل: 14 افراد پر مشتمل خاندان کے ہر فرد کی پیدائشی 12 ، 12 انگلیاں

گلدان نیلام کیلئے پیش کرنے والی خاتون کونام نہیں بتایا گیا تاہم یہ کہا گیا کہ چینی گلدان اسے آنجہانی والدہ سے ملا جوکہ انہیں اپنی والدہ یعنی خاتون نے نانی نے دیا تھا جو کہ 20 ویں صدی کا ہے ۔

نیلام گھر کے ملازم  نے غلطی سے اسے 18 ویں صدی کا قرار دیا جس کے باعث اس کی   نیلامی8 ملین یورو یعنی ایک ارب 72 کروڑ  پاکستانی روپے میں فروخت ہوا جس کے لیے 30 افراد نے بولی لگائی تھی ۔

گلدان کی نیلامی میں لوگوں کی دلچسپی دیکھتے ہوئے  آن لائن بولی کا سلسلہ موقوف کیا اور محدود افراد کو نیلامی تک رسائی دی۔ نیلامی میں شریک افراد سے 10 ہزار یورو بھی ڈپازٹ بھی کروائے گئے تھے ۔

نیلامی میں چینی شہریوں نے  اسے تاریخی گلدان سمجھتے ہوئے  بڑی رقوم میں خریدنے کی کوشش کی تاہم اسے ایک چینی چہری ہی نے اسے 8 ملین یورو میں خریدا جبکہ حقیقت میں یہ گلدان 18 ویں صدی کا نہیں تھا ۔

فرانسیسی نیلام  گھر کے حکام نے ملازم کی سنگین غلطی کی بنیاد پر اسے فوری طور پر نوکری سے برخاست کردیا ہے  جبکہ نیلام گھر کے ایشین آرٹس ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر ابھی تک برخاست  ماہر کو غلط نہیں تسلیم کررہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر