عمران خان نے جنرل (ر) باجوہ کیخلاف بیان کیوں دیا؟

پاکستان تحریک انصاف کراچی کی سینئر قیادت کا کہنا تھا کہ عمران خان نے یوٹرن نہیں لیا ، بلکہ انہوں نے جنرل (ر) باجوہ کے جاوید  چوہدری کو دیئے گئے انٹرویو کے کنٹیکسٹ میں بیان دیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے ویسے ویسے حقیقتیں کھل کر سامنے آرہی ہیں کہ میری حکومت کو گرانے کے پیچھے امریکا سے سازش نہیں آئی تھی بلکہ جنرل (ر) باجوہ نے سازش پاکستان سے ایکسپورٹ کی تھی ، جس کے بعد مختلف میڈیا ہاؤسز کی جانب سے عمران خان کے بیان کو ایک مرتبہ یوٹرن سے جوڑ دیا گیا ، تاہم پی ٹی آئی کی سینئر قیادت نے یوٹرن کے بیانیے کو قطعی طور پر مسترد کردیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے امریکی نشریاتی ادارے "وائس آف امریکا” کو انٹرویو دیتے کیا تھا۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے انٹرویو کے دوران سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا نے مجھے نکالنے کے لیے سازش نہیں گڑھی تھی بلکہ سابق آرمی چیف نے امریکیوں کو یقین دلایا تھا کہ میں امریکا مخالف ہوں۔

یہ بھی پڑھیے

خواجہ آصف کو قوموں کی تباہی کے اسباب لیکچر مہنگا پڑگیا

مریم نواز دو روز سے اسلام آباد میں شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی مُتَمَنّی

عمران خان کا کہنا تھا مجھے حکومت سے نکالنے کے لیے امریکا سے سازش امپورٹ نہیں ہوئی تھی بلکہ اسے یہاں سے (پاکستان سے) سے ایکسپورٹ کیا گیا تھا۔

عمران خان کے اس بیان کے بعد مختلف میڈیا ہاؤسز نے ان کے خلاف صف بندی کرلی اور یک زباں ہو کر کہنے لگے کہ عمران خان نے ایک مرتبہ پھر یوٹرن لے لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اب ایک نیا یوٹرن لیتے ہوئے امریکا کو نکال کر ڈائریکٹلی جنرل (ر) باجوہ کو سارے قضیے کا ذمہ دار ٹھہرا دیا ہے۔

عمران خان نے یہ بیان کیوں دیا

نیوز 360 نے پاکستان تحریک انصاف کراچی کی سینئر لیڈرشپ کے ساتھ خصوصی گفتگو کی جس میں وجہ سامنے آئی کہ عمران خان نے یہ بیان کیوں دیا۔

تحریک انصاف کی سینئر قیادت کا کہنا ہے کہ عمران خان کو یہ بیان دینے کی قطعی ضرورت نہ ہوتی ، اگر جنرل (ر) باجوہ نے جاوید چوہدری کو یہ نہ کہا ہوتا کہ یہ آدمی خطرناک ہوتا جارہا ہے ، یہ کنگال کردے گا ملک کو ، اس کو ہٹانا ضروری تھا۔

پی ٹی آئی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ یہ وہ حقیقت تھی جس کی وجہ سے عمران خان کو بیان دینا پڑا کہ سازش امریکا سے نہیں آئی تھی بلکہ پاکستان سے امریکا ایکسپورٹ کی گئی تھی ، اور پھر امریکا کے انڈرسیکریٹری ڈونلڈ لو نے سائفر بھیج دیا ، اور تحریک عدم اعتماد کے ذریعے عمران خان کو اقتدار سے ہٹا دیا گیا ، اور اگر عمران خان کو نہ ہٹایا جاتا تو معاملہ باجوہ صاحب کے حساب سے خراب ہوجاتا۔

متعلقہ تحاریر