باجوہ سے زیادہ ظلم موجودہ دور میں ہورہا ہے، عمران خان کا آرمی چیف کا نام لیے بغیر سخت الزام

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ ہم امید یہ کررہے تھے کہ جب جنرل باجوہ جائے گا تو چینج آئے گا ، کوئی چینج نہیں آیا ، وہی پالیسیز چل رہی ہیں ، بلکہ اس سے کہیں زیادہ شدت پکڑ رہی ہیں۔

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ میرا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ 

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اردو نیوز سے خصوصی انٹرویو کے دوران کیا۔ عمران خان کا کہنا تھا اگر کوئی الیکشن کے حوالے بات کرنا چاہتا ہے تو ہم کسی سے بھی کرلیں گے۔

یہ بھی پڑھیے 

بھٹو کے آئین پر حملہ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، شاہ محمود قریشی

رہنما پیپلز پارٹی عبدالقادر مندوخیل کے ن لیگ پر وار ، کیا قیادت کی آشیرباد تو حاصل نہیں؟

فوجی قیادت سے متعلق سوال پر چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا میں کہہ نہیں سکتا ، میں اتنا جانتا ہوں کہ جنرل باجوہ نے ہمارے اوپر بڑا ظلم کیا ، کیونکہ ان کی ایجنسیز ہمارے پیچھے تھیں ، جو کچھ 25 مئی کو ہوا ، کسی بھی پولیس والے بات کرتے تھے تو وہ کہتا تھا کہ ہمیں پیچھے سے آرڈر ہے۔

سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ 25 مئی کو کسی بھی پولیس والے سے پوچھا جاتا تھا تو وہ کہتا تھا کہ ہمیں پیچھے سے آرڈر ہے یعنی جنرل باجوہ کروا رہا ہے۔ ہر قسم کے کیسز ، میڈیا پر بین۔ ٹی وی چینلز سے پوچھو تو وہ کہتے تھے پیچھے سے کروایا جارہا تھا ، پیچھے تو جنرل باجوہ تھا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم امید یہ کررہے تھے کہ جب جنرل باجوہ جائے گا تو چینج آئے گا ، کوئی چینج نہیں آیا ، وہی پالیسیز چل رہی ہیں ، بلکہ اس سے کہیں زیادہ شدت پکڑ رہی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں تحریک انصاف کے سربراہ نے موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں نہیں جانتا ، لیکن مجھے اتنا پتا ہے کہ ہمارے  اوپر اس سے زیادہ تشدد شروع ہو گیا جب سے جنرل باجوہ گیا تھا۔

متعلقہ تحاریر