9 مئی کے واقعات میں ملوث شرپسندوں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے، کور کمانڈر کانفرنس کا اعلامیہ

ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق 9 مئی کو شرپسندوں کی جانب سے فوجی تنصیبات پر حملوں کے بعد فوج کی اعلیٰ قیادت نے فسادات پھیلانے والوں کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ کور کمانڈر کانفرنس میں 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پاک فوج موجود شواہد کی بنیاد پر واقعات کے منصوبہ سازوں ، اکسانے والوں اور سہولت کاروں سے آگاہ ہے۔ آئندہ عسکری تنصیبات پر حملہ کرنے والوں سے کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔ سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا پھیلانے والوں کے خلاف متعلقہ قوانین کے تحت کارروائی کی جائے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیاکہ مذکورہ فیصلے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی  زیر صدارت ہونے والی اسپیشل کور کمانڈر کانفرنس میں کئے گئے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا کہ کور کمانڈر کانفرنس پر اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ سیاسی استحکام کے لیے قومی اتفاق رائے بہت ضروری ہے۔ ایسی تمام کوششوں کی حمایت کی جائے جس سے ملک میں معاشی اور سیاسی استحکام آئے۔

ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق کور کمانڈر کانفرنس میں عسکری تنصیبات کو نقصان پہنچانے پر فوج میں پائے جانے والے غم و غصہ سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

یہ بھی پڑھیے 

آرمی چیف عاصم منیر اور یو اے ای کے صدر کے ٹیلی فونک رابطہ، فوجی تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال

بلوچستان کے علاقے مسلم باغ میں سیکورٹی فورسز کا آپریشن کلیئرنس: 6 دہشتگرد ہلاک

9 مئی کو شرپسندوں کی جانب سے فوجی تنصیبات پر دھاوا بولنے کے بعد فوج کے اعلیٰ حکام نے پیر کے روز مظاہرین اور ان کے حامیوں کو متعلقہ قوانین بشمول پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ کہا گیا کہ 9 مئی کو یوم سیاہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔

ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق کور کمانڈر کانفرنس کے شرکاء دہشت گردی کی لعنت سے لڑتے ہوئے مادر وطن کے دفاع میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔

کانفرسن کے شرکاء نے ملک میں سیکورٹی فورسز کے کامیاب انسداد دہشت گردی اور انٹیلی جنس پر مبنی آپریشنز، خاص طور پر مسلم باغ حملے میں فوجیوں کی طرف سے دیے گئے دلیرانہ جواب کو سراہا اور سرزمین کے بہادر بیٹوں کی عظیم قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔

کانفرنس کے موقع پر اندرونی اور بیرونی سلامتی کی صورتحال سے متعلق تفصیلی  بریفنگ دی گئی۔ کانفرنس کے شرکاء نے گزشتہ چند دنوں میں امن و امان کی صورت حال کا جامع جائزہ لیا ، جسے سیاسی مفادات کے حصول کےلیے استعمال کیا گیا تھا۔

کور کمانڈر کانفرنس کے شرکاء کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ فسادات کے دوران شہداء کی تصاویر، یادگاروں کی بے حرمتی، تاریخی عمارتوں کو نذر آتش کرنے اور فوجی تنصیبات کی توڑ پھوڑ پر مشتمل ایک مربوط منصوبے پر عمل درآمد کیا گیا تاکہ ادارے کو بدنام کیا جا سکے اور اسے ایک زبردست ردعمل کی طرف اکسایا جا سکے۔

کانفرنس کے شرکاء نے فوجی تنصیبات ، سرکاری اور نجی املاک کے خلاف سیاسی جماعت کے کارکنان کی جانب سے نقصان پہنچانے اور تشدد پر اکسانے والوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ کمانڈروں نے ان افسوس ناک اور ناقابل قبول واقعات پر فوج کے رینک اور فائل کے غم اور جذبات کا بھی اظہار کیا۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق کانفرنس کے شرکاء نے اب تک جمع کیے گئے ناقابل تردید شواہد کی بنیاد پر مسلح افواج ان حملوں کے منصوبہ سازوں، اکسانے والوں، ان کی حوصلہ افزائی کرنے والوں اور مجرموں سے بخوبی واقف ہیں اور اس سلسلے میں بگاڑ پیدا کرنے کی کوششیں بالکل بے سود ہیں۔

کانفرنس کے شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ فوجی تنصیبات ، سرکاری اور نجی املاک کے خلاف ان گھناؤنے جرائم میں ملوث افراد کو پاکستان کے متعلقہ قوانین بشمول پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ٹرائل کے ذریعے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

فورم نے فیصلہ کیا کہ کسی بھی حالت میں فوجی تنصیبات اور سیٹ اپ پر حملہ کرنے والے مجرموں، بگاڑنے والوں اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مزید تحمل کا مظاہرہ نہیں کیا جائے گا۔

کانفرنس کے شاکاء کو بتایا گیا کہ ان فسادات کے ذریعے پاک فوج کو اندر دراڑ پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ، سوشل میڈیا پر جھوٹا پروپیگنڈا کیا گیا ۔ فورم نے سوشل میڈیا کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دینے کے لیے متعلقہ قوانین پر سختی سے عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا۔

فورم نے عزم کیا کہ پاک فوج ان شاء اللہ پاکستان کے عوام کی مکمل حمایت سے دشمنان پاکستان کے تمام مذموم عزائم کو ناکام بنائے گی۔

متعلقہ تحاریر