موسم سرما میں کے ٹو سر کرنے کی مہمات کا آغاز

کے ٹو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے۔ اسے موسم سرما میں سر کرنا کوہ پیماؤں کا خواب ہوتا ہے لیکن یہ ایک انتہائی خطرناک مہم بھی ثابت ہوسکتی ہے۔

نیپال کے نامور کوہ پیما منگما گیلجی ان کے گائیڈ اور ٹور آپریٹر پر مشتمل ٹیم موسم سرما کے دوران کے ٹو سر کرنے کی مہم پر  پاکستان پہنچ گئی ہے۔

 پاکستان میں موجود پہاڑی چوٹی کے ٹو کی اونچائی 8611 میٹرز ہے جسے سر کرنے کے لیے نیپالی کوہ پیما اپنی مہم اگلے برس یعنی 2021 میں شروع کریں گے۔

پاکستان پہنچنے کے بعد منگما گیلجی کی ملاقات پاکستان میں کوہ پیمائی کے ادارے الپائن کلب آف پاکستان کے سیکریٹری کرار حیدری سے ہوئی۔ ابتدائی بریفینگ کے دوران الپائن کلب نے گلگت بلتستان کونسل سیکریٹیریٹ کی جانب سے ضابطے کی کارروائی مکمل کی۔ گلگت بلتستان کونسل سیکریٹیریٹ دراصل پاکستان میں کوہ پیمائی کی اجازت یا پرمٹ جاری کرنے کا مـجاز ادارہ ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سب سے بڑا سینڈ آرٹ اسٹرکچر پاکستان کے نام

نیپالی کوہ پیماؤں کو دی جانے والی بریفنگ کے دوران بالتورو گلیشیئر پر ماحول کو محفوظ بنانے سے متعلق اقدامات پر سختی سے عمل کرنے کی تاکید کی گئی۔ یہ اقدامات الپائن کلب آف پاکستان نے جاری کیے ہیں۔

نیوز 360 سے گفتگو کرتے ہوئے الپائن کلب کے سیکریٹری کرار حیدری نے بتایا کہ موسم سرما میں کے ٹو کو سر کرنے کی مہم کے لیے مزید 25 مختلف ٹیمز پاکستان آنے والی ہیں۔

اُن کے مطابق کوہ پیماؤں کی 12 ٹیمز نیپال سے جبکہ اتنی ہی یورپ کے دیگر ممالک سے پاکستان آئیں گی۔

کے ٹو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے۔ اسے موسم سرما میں سر کرنا کوہ پیماؤں کا خواب ہوتا ہے لیکن یہ ایک انتہائی خطرناک مہم بھی ثابت ہوسکتی ہے۔ بالتورو ٹریک پر اِس سے قبل بھی برفانی طوفان آنے کی وجہ مختلف حادثات ہو چکے ہیں۔

متعلقہ تحاریر