عمران خان پارلیمنٹ حملہ کیس سے بری
وزیرِ اعظم عمران خان کو انسدادِ دہشتگردی کی عدالت نے پارلیمنٹ حملہ کیس سے بری کر دیا ہے
پاکستانی وزیراعظم عمران خان 2014 میں حکومت مخالف دھرنوں کے دوران وزیراعظم ہاؤس اور پارلے منٹ پر حملوں کے مقدمہ سے بری ہو گئے ہیں۔
یہ فیصلہ آج اسلام آباد کی انسدادِ دہشتگردی کی عدالت کے جج راجا جواد عباس حسن نے سنایا ہے۔
اِسی مقدمے میں شاہ محمود قریشی، اسد عمر، شفقت محمود، پرویز خٹک، جہانگیر ترین اور شوکت یوسفزئی کو عدالت نے 12 نومبر کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے طلب کر لیا ہے۔
اِس مقدمے کا فیصلہ چھ سال گزرنے کے بعد آج سنایا گیا ہے۔
فریقین اِس فیصلے کو اعلی عدالتوں میں چیلینج بھی کر سکتے ہیں۔
صدارتی استثا کی وجہ سے صدر مملکت عارف علوی کی حد تک یہ مقدمہ داخل دفتر کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ صدرِ مملکت عارف علوی کی اُس وقت ایک آڈیو سوشل میڈیا پر لیک ہوئی تھی جس میں اُنہیں عمران خان کو ہجوم کے پارلیمنٹ کی جانب بڑھنے کی اطلاع دیتے سنا جا سکتا تھا۔
اُس کے جواب میں عمران خان کو ہجوم کو نا روکنے کے احکامات دیتے بھی سنا جا سکتا تھا۔