ایپل کا گوگل کی طرز پر سرچ انجن متعارف کرانے کا اعلان

ایپل نے اپنے سرچ انجن پر کام شروع کردیا جس میں صارفین کی پرائیویسی کو بالا تر رکھا جائے گا

 ایپل نے گوگل کو ٹکر دینے کے لیے اپنے سرچ انجن پر کام شروع کردیاہے۔

ایپل کے سرچ انجن میں صارفین کی پرائیویسی کو بالا تر رکھا جائے گا۔

گوگل چاہتا ہے کہ ایپل کی ڈیوائسز پر مرکزی سرچ انجن "گوگل” ہی ہو۔

اس کے لیے گوگل ایپل کو سالانہ 10 سے 12 ارب ڈالرز ادا کرتا ہے۔

دونوں کمپنیوں کے درمیان معاہدہ جلد ختم ہونے والا ہے اور اب گوگل کے خلاف امریکی محکمہ انصاف کے اینٹی ٹرسٹ کیس کے باعث اس میں توسیع نہیں ہوسکے گی۔

تمام تر صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ایپل نے اپنا سرچ انجن بنانے پر کام شروع کردیا ہے۔

ایپل کے مطابق سرچ انجن میں صارفین کی پرائیویسی کا خاص خیال رکھا جائے گا۔

ایپل ایک ایسی کمپنی ہے جس کی مصنوعات کا ہمیشہ ہی صارفین کو انتظار رہتا ہے۔

آئی فونز ہوں، آئی پیڈز ہوں یا پھر دیگر مصنوعات، ایپل ہمیشہ ہی صارفین کے دل جیتتا آیا ہے۔

صارفین کا کہنا ہے کہ اگرچہ ایپل کی مصنوعات مہنگی ہیں، لیکن قابلِ اعتماد ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ صارفین کے اعتماد کو برقرار رکھنے کے لیے ایپل اپنے مـجوزہ سرچ انجن میں بھی پرائیویسی پر خاص توجہ دنے کا اعلان کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

فیس بک، ٹوئٹر اور گوگل کے سربراہان سے پوچھ گچھ کی جائے گی

ایپل کا سرچ انجن کیسا ہوگا؟ اور کیا یہ گوگل کا متبال بن سکے گا؟

اس حوالے سے ابھی کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا کیونکہ کمپنی نے ابھی تک کسی قسم کی تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں۔

متعلقہ تحاریر