کیا حکم ہے میرے آقا سننے کے لیےڈاکٹر 7 لاکھ روپے سے محروم

پولیس کا کہنا ہے کہ اِس دھوکے کا شکار ہونے والے شخص نے بتایا کہ "چراغ رگڑنے پر ملزمان میں سے ایک نے جن کا روپ دھار کر اُنہیں بے وقوف بنایا اور متاثرہ ڈاکٹر نے یقین بھی کرلیا کہ وہ چراغ سے نکلنے والا جن ہی ہے"۔

انڈین ریاست اُترپردیش کے شہر لکھنو میں ایک ڈاکٹر نے الہ دین کا چراغ تو حاصل کرلیا ہے لیکن اُن کی "کیا حکم ہے میرے آقا” سننے کی خواہش پوری نہ ہوسکی۔

انڈین شہری نے 7 لاکھ روپے کے عوض چراغ خرید تو لیا لیکن بعد میں اُنہیں معلوم ہوا کہ وہ بےوقوف بن گئے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سینئر پولیس افسر امت رائے نے بتایا کہ "بھارتی ریاست اتر پردیش کے ایک ڈاکٹر لئیق خان نے پولیس تھانے میں شکایت درج کروائی تھی۔

اُنہوں نے بتایا کہ شکایت کنندہ ڈاکٹر نے بتایا تھا کہ "جادوٹونا کرنے والوں کے بھیس میں اسے ملنے والے دو افراد نے بتایا تھا کہ اُن کے پاس معروف طلسماتی داستان والا الہ دین کا چراغ ہے۔ اسے رگڑنے پر جن نکلتا ہے جو ہر خواہش پوری کرسکتا ہے۔ نوسربازوں نے ڈاکٹر کی آنکھوں میں دھول جھونک کر ایک بار چراغ میں سے جن بھی نکال کر دکھایا تھا”۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اِس دھوکے کا شکار ہونے والے شخص نے بتایا کہ "چراغ رگڑنے پر ملزمان میں سے ایک نے جن کا روپ دھار کر اُنہیں بے وقوف بنایا اور متاثرہ ڈاکٹر نے یقین بھی کرلیا کہ وہ چراغ سے نکلنے والا جن ہی ہے”۔

یہ بھی پڑھیے

پانچ سو کروڑ شادی پر خرچ کرنے کےبعد بزنس مین دیوالیہ

پولیس کے مطابق دونوں نوسربازوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملزمان ایسی جعل سازیوں سے کئی دیگر خاندانوں کی آنکھوں میں دھول جھونک کر لاکھوں روپے بٹور چکے ہیں۔

متعلقہ تحاریر