امریکی صدارتی انتخاب: ڈونلڈ ٹرمپ نے جیت کا دعویٰ کردیا

اب تک جو بائیڈن کو 238 الیکٹورل ووٹ کے ساتھ برتری حاصل ہے جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے جیت کا دعویٰ کردیا

امریکا کا نیا حکمران کون بنے گا؟ عوام کے لیے فیصلہ کن دن آگیا۔ حکمرانی کی جنگ میں ریپبلکن ٹرمپ اور ڈیموکریٹ جو بائیڈن میں گھمسان کا رن پڑ چکا ہے۔

رپبلکن کی جانب سے 2020ء کے صدارتی انتخاب میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نامزد کیا گیا ہے۔ جبکہ ڈیموکریٹ کی طرف سے جو بائیڈان میدان میں اترے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ چار سال کی صدارتی مدت مکمل کرنے کے بعد دوبارہ منتخب ہونے کے خواہشمند ہیں۔ جبکہ جو بائیڈن بھی سیاست میں گہرا تجربہ رکھتے ہیں۔ وہ سابق صدر اوباما کے ساتھ آٹھ سال تک نائب صدر کے اہم عہدے پر فائز رہے ہیں۔

فلوریڈا سمیت اہم ریاستوں میں تگڑا مقابلہ ہے۔ امیدواروں کو صدارت کے حصول کے لیے کل 538 میں سے 270 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔

اس مرتبہ امریکی تاریخ کے سب سے زیادہ ووٹر ٹرن آؤٹ کا امکان ہے۔

چوہتر سالہ ڈونلڈ ٹرمپ 1992ء میں جارج ایچ ڈبلیو بش کے بعد دوبارہ انتخابی دنگل میں شکست کھانے والے پہلے صدر بننے سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

 ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں جیت کا دعویٰ کردیا ہے۔ اس سے قبل جو بائیڈن نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ فتح کے قریب ہیں۔ جبکہ ٹرمپ نے الزام لگایا تھا کہ انتخابات پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے اور وہ جلد ہی میڈیا سے خطاب کریں گے۔

مجموعی طور پر جوبائیڈن کو برتری

فاکس نیوز اور سی این این کے مطابق اب تک جن ریاستوں کے غیرسرکاری اور غیرحتمی نتائج آچکے ہیں ان میں جوبائیڈن کو برتری حاصل ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے 213 اور جو بائیڈن 238 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں۔

جوبائیڈن کی فتح

کیلیفورنیا، واشنگٹن اور الینوئز میں جوبائیڈن کو برتری حاصل ہے۔

نیویارک میں 29 الیکٹورل ووٹس کے ساتھ جوبائیڈن کو برتری حاصل ہے۔ ورجنیا میں جوبائیڈن نے 13 اور ورمونٹ میں 3 الیکٹرول ووٹ حاصل کیے ہیں۔ کینٹی کٹ میں بھی جوبائیڈن 7 الیکٹورل ووٹ حاصل کر کے بازی لے گئے ہیں۔

پینلسوینیا میں جوبائیڈن 20 ایکٹورل ووٹ حاصل کر کے جیت گئے ہیں۔ جبکہ کولوراڈو میں جوبائیڈن نے 9 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں۔

میسی چیوسٹس میں جوبائیڈن نے 11 الیکٹورل ووٹ حاصل کر کے میدان مار لیا ہے۔ جبکہ وہ آبائی ریاست ڈلاویر سے بھی کامیاب ہوگئے ہیں۔

ٹرمپ کی جیت

ٹیکساس میں آخری مرتبہ ڈیموکریٹ امیدوار کی فتح 1976ء کی ہوئی تھی۔ جمی کارٹر نے ٹیکساس سے میدان مارا تھا جس کے بعد سب اب تک ریپبلکن ہی جیتتے آئے ہیں۔ تاہم اس بار بھی ڈونلڈ ٹرمپ نے روایت برقرار رکھتے ہوئے ٹیکساس سے فتح حاصل کرلی ہے۔

اس کے علاوہ جنوبی ڈکوٹا میں ڈونلڈ ٹرمپ نے 3 الیکٹورل ووٹ حاصل کر کے بازی مار لی ہے۔ جبکہ اوکلا ہوما میں وہ 7 الیکٹورل ووٹ حاصل کر کے جیت گئے۔

ارکنساس میں ٹرمپ نے 6 الیکٹورل ووٹ حاصل کر کے فتح حاصل کی ہے۔ انڈیانا میں ٹرمپ نے 11 الیکٹورل ووٹوں کے ساتھ جیت اپنے نام کی ہے۔ جبکہ ٹینیسی میں انہوں نے 11 الیکٹورل ووٹ لے کر میدان مار لیا۔

مغربی ورجینیا میں 5 الیکٹورل ووٹوں کے ساتھ ٹرمپ کو فتح ملی ہے۔ جبکہ کینٹکی میں ٹرمپ کو 8 الیکٹورل ووٹوں کے ساتھ برتری حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیے

امریکی صدارتی انتخاب میں سوئنگ اسٹیٹس کا کردار

متعلقہ تحاریر