انڈین بہار کے انتخاب میں این ڈی اے کو مہا گٹھ بندھن پر برتری

ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد ہی یہ طے ہو پائے گا کہ بہار کے شہری ریاست کا انتظام مہا گٹھ بندھن کے ہاتھ میں دینا چاہتے ہیں یا پھر وہ چاہتے ہیں کہ این ڈی اے ہی ریاست میں اپنی حکمرانی جاری رکھے۔

انڈین ریاست بہار کی اسمبلی کے لیے انتخاب کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل ہے اور اب تک کے غیر حتمی نتائج کے مطابق نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کو مہا گٹھ بندھن پر واضح برتری حاصل ہے۔

نیشنل ڈیموکریٹک الائنس میں بی جے پی اور جنتا دل یونائٹڈ شامل ہیں جبکہ مہا گٹھ بندھن میں لالو پرساد یادھو کی راشٹریا جنتا دل اور انڈین نیشنل کانگریس شامل ہیں۔

اب تک کے نتائج کے مطابق اگر گذشتہ انتخاب سے موازنہ کیا جائے تو سب سے زیادہ نقصان بی جے پی اتحادی جماعت راشٹریا جنتا دل کو ہوا جس نے 2015 کے انتخاب کے مقابلے میں 19 نشستیں گنوا دی ہیں جبکہ سب سے زیادہ فائدہ بی جے پی کو ہوا ہے جس نے 2015 کے انتخاب کے مقابلے میں 18 نشستیں زیادہ جیتی ہیں۔

فی الحال بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار ہیں جن کا تعلق جنتا دل یونائٹڈ سے ہے۔ اُن کی جماعت کو بی جے پی کے ساتھ اتحاد کر کے اِس انتخاب میں واضح برتری تو حاصل ہوئی ہے لیکن شائد وہ اپنی وزیر اعلی کی کرسی بحال نا رکھ سکیں کیوں کہ انتخاب میں زیادہ نشتیں جیتنے والی جماعت اپنا وزیرِ اعلی مقرر کرے گی۔

ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد ہی یہ طے ہو پائے گا کہ بہار کے شہری ریاست کا انتظام مہا گٹھ بندھن کے ہاتھ میں دینا چاہتے ہیں یا پھر وہ چاہتے ہیں کہ این ڈی اے ہی ریاست میں اپنی حکمرانی جاری رکھے۔

متعلقہ تحاریر