روس کی آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان صلح کرانے کی کوشش

ماسکو: آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان صلح کرانے کیلئے روس نے سامنے آگیا ہے۔ دوسری جانب دونوں ممالک نے عالمی برادری کی طرف سے جنگ بندی کی اپیلوں کو مسترد کردیا ہے۔

روس نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان ناگورنوقرہباخ تنازع پر دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کو اپنی سرزمین پر مذاکرات کی پیشکش کی ہے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے آذربائیجان اور آرمینیا کے وزرائے خارجہ کو ٹیلیفونک رابطے کے ذریعے اپنی سرزمین  پر مذاکرات کی پیشکش کی ہے۔

جس پر آذربائیجان کے صدر کا کہنا ہے کہ جب تک آرمینیا کی فوج ہمارے علاقے غیرمشروط اور فوری طور پر خالی نہیں کردیتی، جنگ بندی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ آذربائیجان اپنی خودمختاری اور سالمیت کیلئے آخری دم تک لڑتا رہے گا۔

دوسری جانب آرمینیا نے بھی عالمی برادری کی جنگ بندی کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے مذاکرات سے انکار کردیا ہے۔ اتوار سے شروع ہونے والی لڑائی کے بعد سے دونوں ممالک کے درجنوں فوجی مارے گئے ہیں۔ آرمینیا کی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق اب تک سات شہری اور 80 فوجی لڑائی میں مارے جا چکے ہیں۔ جبکہ آذربائیجان کے حکام کا ماننا ہے کہ اب تک ان کے 14 شہری ہلاک اور 50 سے زائد فوجی زخمی ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان ناگورنوکاراباخ کے علاقے پر قبضے کیلئے جھڑپیں تیز ہوگئیں۔ یہ جھڑپیں گزشتہ 5 روز سے جاری ہیں۔ جھڑپوں کے دوران دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے کےخلاف مارٹر گولوں اور ٹینکوں سمیت بھاری ہتھیار استعمال کیے جارہے ہیں۔

یہ بھی یاد رہے کہ ناگورنوکاراباخ کو بین الاقوامی طور پر آذربائیجان کا حصہ تسلیم کیا جاتا ہے لیکن 1994ء میں دونوں ممالک کے درمیان جنگ ختم ہونے کے بعد سے اس کا حکومتی انتظام آرمینیائی نسل کے لوگوں کے پاس ہے۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے